ممبئی حملوں کے بعد بھارت نے پاکستان میں فضائی کارروائی کا منصوبہ بنایا: قصوری کا انکشاف
نئی دہلی )صباح نیوز+ آن لائن) پاکستان کے سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری نے انکشاف کیا ہے کہ ایک امریکی وفد نے امریکی صدارتی امیدوار جان مک کین کی قیادت میں ان سے ممبئی حملوں کے بعد ملاقات کی تھی اور یہ اندیشے ظاہر کئے تھے کہ بھارت لاہور کے قریب جماعت الدعوۃ اور لشکرطیبہ کے ہیڈ کوارٹر پر فضائی حملے کرسکتا ہے۔ بھارت کے ایک ٹی وی پروگرام میں قصوری نے کہا کہ وفد میں ریپبلیکن سینیٹر لنڈے گراہم اور رچرڈ ہول بروک بھی موجود تھے۔ قصوری نے کہا کہ وہ اس وقت وزیر خارجہ نہیں تھے۔ انہیں ایک امریکی سفارتکار نے فون پر مدعو کرکے بات چیت کیلئے کہا تھا۔ اس وقت ان کا رد عمل وہی تھا جو پاکستانی فوج کا اور عوام کا ہوسکتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ مک کین نے کہا تھا کہ وہ بھارت سے آ رہے ہیں اور وہاں بہت برہمی ہے اور شائد جماعۃ الدعوۃ اور لشکرطیبہ کے ہیڈ کوارٹرز پر فضائی حملے ہوسکتے ہیں۔ قصوری نے کہا کہ اس وقت میں نے جواب دیا کہ پاکستانی فوج بھی منہ توڑ جواب دیگی۔ اگر پاکستانی حدود میں کوئی کارروائی کی گئی تو پاکستانی فوج پانچ منٹ کے اندر انہیں منہ توڑ جواب دے گی۔ قصوری نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ پاک فوج اور آئی ایس آئی دونوں ملکوں کے درمیان امن، دوستی اور سلامتی کے معاہدے کی حامی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکریک معاہدے کا فیصلہ ہو گیا تھا اور صرف دستخط کی ضرورت تھی۔ سیاچن کے معاملے پر بھارت نے پاکستان کی تجویز کو قبول کیا تھا اور ایک میں اصولی معاہدے پر نظر تھی۔