• news

پاکستان ٹیکس اصلاحات میں ناکام ہو گیا، مہنگائی میں اضافہ ہو سکتا ہے: آئی ایم ایف

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ صباح نیوز+ آن لائن) آئی ایم ایف نے پاکستان میں ٹیکس اصلاحات پر عدم اطمینان کا اظہار کردیا۔ آئی ایم ایف نے پاکستان کی آٹھویں جائزہ مشن رپورٹ مکمل کرلی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے پاکستان ٹیکس اصلاحات کرنے میں ناکام ہوگیا ہے۔ پاکستان ٹیکسوں کا دائرہ کار بڑھانے میں ناکام رہا۔ پاکستان میں ٹیکس ایڈمنسٹریشن انتہائی کمزور ہے۔ ایف بی آر کے افسران میں ٹیکس اکٹھا کرنے کی صلاحیت نہیں۔ آئی ایم ایف کا کہنا ہے معاشی ترقی کے لئے ٹیکسوں کا دائرہ کار بڑھایا جائے۔ آئی ایم ایف کی پاکستانی معیشت پر تفصیلی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال مہنگائی کی شرح 4.7فیصد متوقع ہے۔ اجناس کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ حکومت پاکستان نے نجکاری سے متعلق وقت دیدیا ہے۔ حکومت نے یقین دہانی کرائی ہے پاکستان سٹیل کی نجکاری مارچ 2016ء تک کرلی جائے گی۔ آئی ایم ایف کے مطابق سٹیٹ لائف کے 10 سے 15فیصد حصص مارچ 2016ء تک فروخت ہوں گے۔ کیپکو، پی آئی ا ے 26فیصد شیئرز جون 2016ء تک فروخت ہوں گے۔ آن لائن کے مطابق پاکستان کیلئے آئی ایم ایف کے نمائندہ ہیرا لڈ فنگر نے اعتراف کیا ہے حکومت نے بجٹ خسارے پر آئی ایم ایف کیساتھ غلط بیانی کی پاکستان کا سرکلر ڈیبٹ 600 ارب روپے سے تجاوز کرچکا ہے پاکستان نے یورو بانڈز اپنی مرضی سے جاری کئے۔ ہیڈ مشن آئی ایم ایف ہیرلڈ فنگر نے ٹیلی فونک پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا حکومت نے بجٹ خسارے میں سرکاری اداروں کے نقصانات کو شامل نہیں کیا اس کے علاوہ آئی ایم ایف بجٹ خسارے میں سرکلر ڈیبٹ کے اعداد وشمار کو بھی شامل نہیںکیا گیا۔ ہیرلڈ فنگر نے مزید کہا پاکستان نے سرکلر ڈیٹ کو مکمل ختم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ آئی ایم ایف پاکستان کے توانائی شعبے میں فوری اصلاحات چاہتا ہے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی ترجیحی بنیادوں پر نجکاری کی جائے۔ حکومت بی آئی ایس پی پروگرام کے ذریعے غریبوں کی مدد کررہی ہے۔ آئی ایم ایف کا کہنا ہے حکومت پاکستان نے نجکاری کا پروگرام بتا دیا جس کے مطابق دسمبر تک پی آئی اے اور مارچ تک پاکستان سٹیل فروخت کر دی جائے گی۔ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی بھی نجکاری کی جا رہی ہے۔وفاقی حکومت میں بجلی پر سبسڈی مرحلہ وار ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا آئی ایم ایف کو بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی یقین دہانی کرادی وزرات خزانہ کے مطابق بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کی یقین دہانی بھی کرائی گئی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن