اصل شیر کسان جاگے تو گیدڑ برطانیہ، ملائیشیا بھاگ جائینگے: سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ+ آن لائن) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے غریبوں کا خون چوس کر اپنے چہرے سرخ کرنے والے حکمران بھول گئے ہیں کہ اقتدار عوام کی امانت ہوتا ہے، اگر عوام حکمرانوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے تو انہیں کسی جگہ پناہ نہیں ملے گی، لاکھوں کسان اور مزدور اس ظالمانہ اور استحصالی نظام کے خلاف متحد ہو چکے، اصل شیر کسان ہیں وہ جاگے تو گیدڑ برطانیہ اور ملائیشیا بھاگ جائینگے، گنے کی ادائیگیاں نہ ہوئیں تو ہم شوگر ملوں کا محاصرہ کرلینگے۔ بھارت سے آلو، پیاز اور ٹماٹر کی تجارت کرنے والے حکمران اپنے کسانوں کو کھیتی باڑی کی بنیادی ضروریات بھی دینے کو تیار نہیں۔ کھاد، بیج، زرعی ادویات اور بجلی و ڈیزل پر اٹھنے والا خرچ فصل کی قیمت سے بھی زیادہ ہو چکا۔ کسان کے پیداواری اخراجات کئی گنا بڑھ چکے جبکہ حکمران زرعی اجناس کی قیمتیں بڑھانے کو تیار نہیں، بیرون ملک سے سالانہ 12 ارب روپے کی سبزیاں اور ٹماٹر درآمد کی جاتی ہیں اگریہی 12 ارب روپے کسانوں کی فلاح و بہبود پر خرچ کئے جائیں تو ہم سالانہ بیسیوں ارب روپے کی سبزیاں اور زرعی اجناس برآمد کر سکتے ہیں۔ نیازی چوک خانیوال میں کسان راج تحریک کے زیراہتمام جلسہ سے خطاب کے دوران انہوں نے کہ سودی نظام کے بارے میں سپریم کورٹ کے جسٹس کے ریمارکس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ سودی نظام اسلام اورآئین پاکستان کے خلاف ہے ۔ آئین پاکستان کا تقاضا ہے کہ سودی کا نظام کاخاتمہ ہو اور کوئی قانون قرآن و سنت کے منافی نہ بنایا جائے۔ سراج الحق نے کہاکہ ملکی اقتدار پر مسلط سرمایہ دار اور جاگیردار کسانوں کو محروم اور محکوم رکھنا چاہتے ہیں۔ ظالمانہ نظام کی وجہ سے انسان تو انسان جانور بھی پریشان ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستانی کسانوںکو بھی بھارتی کسانوں کے مطابق مراعات دی جائیں۔ سراج الحق نے کسانوں پر زور دیا کہ وہ سافٹ ڈرنکس چھوڑ کر دودھ ، لسی اور مکھن کو اپنائیں اور اپنی تہذیب و تمدن میں جینے کا سلیقہ سیکھیں۔سراج الحق نے کہا کہ حکومت کا کوئی ایجنڈا نہیں۔ نوازشریف ذاتی ایجنڈے پر کام کررہے ہیں، قرض اتارو ملک سنواروکی رقم اور سونا حکمرانوں نے غائب کر دیا۔ سپریم کورٹ کا دروازہ سونے کی چابی سے کھلتا ہے غریب کیلئے انصاف کا حصول خواب ہے، قادیانی ملک کے موجودہ آئین کو ختم کرنے کے درپے ہیں،کسانوں کے حقوق کیلئے ہم نتیجہ خیز جدوجہد کررہے ہیں، سوشل اور الیکٹرانکس میڈیا پر عریانی و فحاشی اور بے حیائی نے ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا۔ انہوں نے کہاکہ امراء کے کتے مزے کرتے ہیں مگر غریب عوام اپنے رزق کیلئے گردے تک فروخت کرنے پر مجبور ہیں۔کسانوں کیلئے پیکج کسی کسان نے نہیں بلکہ بیوروکریٹ نے تیار کیا ہے جس میں خوش حال لوگوں کو مزید خوشحال بنانے کے طریقے استعمال کئے گئے ہیں۔