بھارت کنٹرول لائن‘ ورکنگ بائونڈری پر 20 ہزار سے زائد بنکر تعمیر کریگا
سرینگر+ نئی دہلی( اے این این) مقبوضہ جموں وکشمیر کے کٹھ پتلی وزیراعلیٰ مفتی محمد سعید نے کہا ہے کہ کنٹرول لائن پر مقیم آبادی کو تحفظ دینے کیلئے 20 ہزار سے زائد کنکریٹ بنکرز تعمیر کئے جائیں گے۔گزشتہ روز کٹھ پتلی اسمبلی میں ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ مقبوضہ وادی میں کنٹرول لائن اور جموں ڈویژن میں ورکنگ بائونڈری کے ساتھ ساتھ 20 ہزار 125 بنکرز کی تعمیر کیلئے تجویز وفاقی حکومت کو بجھوا دی گئی ہے۔ ان بنکرز کی لاگت 10 ارب روپے ہوگی اور حکومت نے آزمائشی بنیادوں پر بنکرز کی تعمیر کیلئے تین کروڑ روپے جاری کردئیے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ 2012ء سے اب تک کنٹرول لائن اور ورکنگ بائونڈری پر فائرنگ سے ہمارے 48 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں 28 شہری اور 20 سکیورٹی اہلکار شامل ہیں۔ سب سے زیادہ 14 شہری اس سال ہلاک ہوئے ہیں۔193 گھروں کو نقصان پہنچا اور وہ جزوی تباہ ہوگئے ہیں۔ ہم نے ہلاک شدگان کے ورثا کو56لاکھ روپے فراہم کردئیے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 2012ء سے اب تک جموں ڈویژن میں عسکریت پسندی کے واقعات میں 13شہریوں اور 17 سکیورٹی اہلکاروں سمیت 30 اہلکار ہلاک ہوچکے ہیں۔ دریں اثناء مقبوضہ جموں وکشمیر کے کٹھ پتلی وزیراعلیٰ مفتی محمد سعید نے اعتراف کیا ہے کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں بیروزگاری پر قابو نہیں پاسکے اور بیروزگاری ایک بہت بڑا چیلنج بن گئی ہے جس سے ہماری حکومت خطرے میں ہے۔ گزشتہ روز ریاستی اسمبلی میں جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہم بیروزگاری پر قابو پانے کیلئے دن رات محنت کررہے ہیں اور روزگار کے نئے مواقع پیدا کئے جارہے ہیں۔ دریں اثناء نریندر مودی سرکار نے نئی دہلی میں انڈیا گیٹ پر یادگار جنگ تعمیر کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، اس کی منظوری بھارتی کابینہ نے بدھ کو اپنے اجلاس میں دی۔ نیشنل وار میموریل اور نیشنل وار میوزیم اکٹھے تعمیر کئے جائیں گے۔ اس کی تجویز 1960ء میں دی گئی تھی لیکن آج تک اس پر عمل نہیں ہوا۔ حکومت نے ایک ارب روپے مختص کردیئے۔