پنجاب کی جیلوں میں ساڑھے 6 ہزار قیدیوں کو فنی تعلیم دینے کا فیصلہ
لاہور (میاں علی افضل سے ) وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف کے حکم پر آئندہ جرائم سے دور رکھنے کیلئے پنجاب کی جیلوں میں موجود 6 ہزار 400 قیدیوں و حوالاتیوں کو فنی تعلیم دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جیلوں کے اندر فنی تعلیم حاصل کرنیوالے طلباء کو ٹیوٹا پالیسی کے تحت رہائی کے بعد روز گار کیلئے بیرون ملک بھی بھجوایا جائیگا جبکہ تعلیم مکمل ہونے پر ان سزائوں میں کمی ممکن ہو سکے گی۔ قیدیوں و حوالاتیوں کو فنی تعلیم کی فراہمی کیلئے 22 کروڑ 80 لاکھ روپے کے اخرجات آئیں گے، ابتدائی مرحلہ میں پنجاب کی 13 جیلوں میں ٹیوٹا کے تعلیمی سنٹر بنائیں جائیں گے۔ فنی تعلیم حاصل کرنیوالوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہونگے جبکہ فنی تعلیم مکمل کرنیوالوں کو رہائی کے بعد نوکری کی گارنٹی دی جائیگی۔ پروجیکٹ کا مقصد جرائم میں ملوث افراد کو مستقبل میں مفید شہری بنانا ہے۔ کورسسز مکمل ہونے پر بورڈ آف ٹیکنکل ایجوکیشن امتحان لے گا۔ یاد رہے اس سے قبل پنجاب کی جیلوں میں صرف قالین بنانے کا کام سکھایا جاتا تھا۔ آئی جی جیل خانہ جات میاں فاروق نذیر کا کہنا ہے کہ محض دعوے نہیں کرتے، جیلوں میں قیدیوں و حوالاتیوں کی تعلیم وتربیت کیلئے عملی اقدامات کر رہے ہیں، قیدیوں و حوالاتیوں کو الیکٹریشن، پلمبر، ویلڈر، ہوم اپلائسنز رپئیر، ووڈورک، موٹر سائیکل مکینک، ٹریکٹر مکنیک، موٹر وائنڈنگ، فیشن ڈیزائننگ، بیوٹیشن، ڈومیسٹک ٹیلرنگ سمیت دیگر کورسسز کروائے جائیں گے۔ جن 13جیلوں میں فنی تعلیمی سنٹر بنائے جائیں گے ان میں سنٹرل جیل راولپنڈی، سنٹرل جیل فیصل آباد، سنٹرل جیل لاہور، سنٹرل جیل میانیوالی، سنٹرل جیل بہاولپور، سنٹرل جیل ساہیوال، سنٹرل جیل ملتان، سنٹرل جیل گوجرانوالہ، سنٹرل جیل ڈیرہ غازیخان، ڈسٹرکٹ جیل جہلم، ڈسٹرکٹ جیل سیالکوٹ اور زنانہ جیل ملتان شامل ہیں۔ 15دسمبر سے کلاسسز کا آغاز ہوجائیگا۔