پرویز رشید کی ’’پگڑی اچھال جٹا‘‘ سے ’’پگڑی سنبھال جٹا‘‘ کی دھمکی
جمعرات کو بھی سینیٹ کا ایوان ایک بار پھر اس وقت حکومت اور پیپلز پارٹی کے درمیان ’’ سیاسی میدان جنگ ‘‘ بنتے بنتے رہ گیا جب قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن نے سانحہ منیٰ پر بات کرتے کرتے سیاسی معاملات پر ’’طبع آزمائی‘‘ شروع کردی اور حکومت کو آڑے ہاتھوں لینا شروع کر دیا جس کا وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے سخت نوٹس لیا ،جمعرات کو قائد ایوان راجہ محمد ظفر الحق اپنے آبائی گائوں مٹو رگئے تھے اس لئے ایوان میں کشیدگی کا ماحول پیدا ہو گیا ،راجہ محمد ظفر الحق کی موجودگی میں اپوزیشن ’’ آپے سے باہر‘‘ ہونے سے گریز کرتی، اپوزیشن نے صرف ایوان سے واک آئوٹ ہی نہیں کیا بلکہ کورم توڑ کر اس کی نشاندہی کر دی ۔ قائد حزب اختلاف سینٹر اعتزاز احسن اور وزیر اطلاعات سینٹر پرویز رشید کے درمیان جھڑپ خلاف معمول بات ہے ،پرویز رشید عام طور پر مشتعل نہیں ہوتے لیکن چوہدری اعتزاز احسن نے انہیں مشتعل کر ہی دیا جس پر انہوں نے ’’پگڑی اچھالنے ‘‘ کی دھمکی دے دی ،چئیرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کی طرف سے پرویز رشید کے الزامات کا جواب دینے کیلئے فلور نہ ملنے پر احتجاجاً اپوزیشن کے ارکان کو ساتھ لے کر ایوان سے واک آئوٹ کر گئے ۔چئیرمین کی ہدایت پر وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید اور اقبال ظفر جھگڑااپوزیشن کو منانے کیلئے گئے لیکن اپوزیشن نے ایوان میں واپس آنے انکار کر دیا، کچھ دیر بعد پیپلز پارٹی کی سینٹر سحر کامران نے ایوان میں آکر کورم کی نشاندہی کر دی چئیرمین کے حکم پر پانچ منٹ تک گھنٹیاں بجائی گئیں لیکن کورم پورا نہ ہوسکا جس پر چئیرمین نے اجلاس نصف گھنٹے کیلئے ملتوی کرد یا۔ نصف گھنٹے بعد 12بجکر 20منٹ پر دوبارہ اجلاس شروع ہوا تو بھی کورم پورا نہ تھا جس پر چئیرمین نے اجلاس جمعہ کی صبح دس بجے تک ملتوی کر دیا۔ جمعرات کو یہ بات خاص طور پر نوٹ کی گئی کہ سینیٹ میں اپوزیشن نے سانحہ منیٰ پر سیاسی کھیل کھیلنے کی کوشش کی، اپوزیشن ارکان نے سانحہ منیٰ کے بارے میں حکومت کے جوابات کو مسترد کردیا ،وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ سانحہ منیٰ پر سیاست نہ کی جائے‘ ایوان میں پگڑیاں نہ اچھالی جائیں ورنہ ہم ’’ پگڑی اچھال جٹا‘‘ سے ’’ پگڑی سنبھال جٹا‘‘ کی طرف بھی چلے جائیں گے، پیمرا نے سانحے کے حوالے سے چینلز کو پروگرام اور خبریں نشر کر نے سے منع نہیں کیا بلکہ صرف ایسے الفاظ استعمال نہ کر نے سے منع کیا تھا جس سے پاکستان اور سعودی عرب کے سفارتی تعلقات متاثر ہوں‘ ‘ حج سیشن ختم ہوتے ہی شہداء کے لواحقین کو سعودی عرب بھجوایا جائے گا تاکہ وہ اپنے پیاروں کی قبروں پر جاسکیں اور عمرہ بھی ادا کر سکیں‘ ڈپٹی چیئرمین سینٹ سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ شیطان کو کنکریاں مارتے ہوئے حجاج بے صبر ہوکر حملہ آور ہوتے ہیں اور کنکریاں مارتے ہوئے کئی مرتبہ جوتے بھی مار جاتے ہیں،سانحہ منیٰ پر سیاست نہیں کرنی چاہیے‘ چیئرمین سینٹ نے منیٰ حادثے کے حوالے سے ایوان بالا میں بحث کی اجازت نہیں دیسینیٹ کوحکومت کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ زرعی شعبے کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لئے کوئی تجویز زیر غور نہیں‘ زرعی شعبے سے پہلے ہی صوبائی حکومتیں ٹیکس وصول کرتی ہیں۔ این جی اوز کی رجسٹریشن کا معاملہ صوبائی حکومتوں اور آئی سی ٹی کے دائرہ کار میں شامل ہے۔ آئین کے چوتھے شیڈول میں موجود فیڈرل لیجسلیٹو لسٹ کے مطابق وفاقی حکومت کو زرعی آمدنی کے سوا تمام آمدنی پر ٹیکس عائد کرنے کا اختیار حاصل ہے۔چیئرمین سینیٹ نے سینیٹر احمد حسن کی طرف سے ایوان کو غلط معلومات فراہم کرنے کی بناء پر تحریک استحقاق متعلقہ کمیٹی کے سپرد کردی۔ انسانی سمگلنگ کے معاملے پر سینیٹر جاوید عباسی نے اپنی تحریک التواء چیئرمین کی تجویز پر واپس لے لی۔