ود ہولڈنگ ٹیکس: خالد پرویز گروپ نے مذاکرات ختم کر دئیے، نعیم میر اور دیگر کا حل کے لئے حکومت سے اتفاق
اسلام آباد (وقائع نگار+ نمائندہ خصوصی) ود ہولڈنگ ٹیکس کے مسئلے پر انجمن تاجران خالد پرویز گروپ نے حکومت سے مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کیا ہے جبکہ ایف پی سی سی آئی کے صدر میاں ادریس تاجر رہنماؤں احمد بلوچ نعیم گروپ سے ٹیکس کے نفاذ اور دوسرے ایشوز کے حل پر اصولی اتفاق ہو گیا ہے۔ آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر خالد پرویز نے کہا ہے کہ ودہولڈنگ ٹیکس کی واپسی یا موخر ہونے تک حکومت سے کوئی بات چیت نہیں ہوگی ۔ وزیراعلی پنجاب کی یقین دہانی پر مذاکرات کی میز پر آئے حکومت نے سودے بازی کی کوشش کی اور ٹیکس کو دو یا ایک فیصد کرنے کی پیش کش کی جو ہمیں قابل قبول نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو حکومت سے مذاکرات کے بعد ملک بھر کے تاجر نمائندوں کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا پہلے بھی یہی موقف تھا کہ کسی قیمت پر ودہولڈنگ ٹیکس قابل قبول نہیں ۔ آج بھی اسی پر قائم ہیں۔ 14 اکتوبر کو کوئٹہ میں آل پاکستان تاجر تنظیموں کا اجلاس طلب کیا ہے جس میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔ انجمن تاجران بلوچستان کے صدر اللہ داد ترین نے کہا کہ حکومت کی طرف سے لگایا گیا ٹیکس ہمیں منظور نہیں یہ ریاستی بھتہ خوری اور جگہ ٹیکس ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈارکی سیاسی مصروفیات کی وجہ سے تاجروں کے ایک گروپ سے مذاکرات تاخیر سے شروع ہوئے۔ مذاکرات کے موقع پر مسلم لیگ ن کے رہنما میاں عبدالمنان‘ مشیر ریونیو ہارون اختر خان‘ ایف بی آر کے چیئرمین اور دیگر موجود تھے۔ جبکہ تاجروں کی نمائندگی ایف پی سی سی آئی کے صدر میاں ادریس تاجر رہنماؤں احمد بلوچ‘ نعیم میر‘ قیوم قریشی‘ امیر الدین اور دیگر رہنماؤں نے کی۔ مذاکرات کا سلسلہ رات گئے تک جاری رہا۔ مذاکرات کے اختتام پر وزیر خزانہ نے کہا کہ بدھ کو تاجر رہنماؤں کو دوبارہ بلایا ہے۔ مذاکرات میں شریک ایک رہنما نے بتایا کہ وزیر اعظم میاں نوازشریف نے 1999ء میں چھوٹے تاجروں کے لئے ’’فکسڈ انکم ٹیکس رجیم متعارف کرایا تھا۔ جس کے تحت تاجروں کی انرولمنٹ کی جاتی تھی اور ان سے ایک مقررہ شرح سے ٹیکس لیا جاتا تھا۔ انرولمنٹ کرانے والے تاجرکو 3 سال کیلئے استثنیٰ مل جاتا تھا۔ حکومتی ٹیم نے اس تجویز سے اصولی اتفاق کیا اور کہا کہ اس کی جزئیات پر غورکرکے بدھ کو اعلان کیا جائے گا۔ تاجروں نے ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح 0.1 فیصد کرنے پر اصرار جاری رکھا۔ حکومت نے عندیہ دیا ۔ 0.3 فیصد کی شرح کو کم کر دیا جائے گا اور بدھ کو اس کا اعلان ہوگا۔ دریں اثناء تاجر رہنماؤں نے 13 اکتوبرکے احتجاج کے اعلان کو موخر کر دیا۔