شکست تسلیم لیکن تحفظات ہیں‘ تخت لاہور کے دو پائے نکال لئے : تحریک انصاف
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) تحریک انصاف نے این اے 122 میں شکست تسلیم کر لی۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے جہانگیر ترین نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے تمام ریاستی طاقت استعمال کر کے ضمنی انتخاب جیتا۔ کارکنوں کو زبردست انتخابی مہم پر مبارکباد دیتے ہیں۔ تحریک انصاف نے ہر مرحلے پر بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی۔ سینکڑوں ووٹ دوسرے شہروں کو منتقل کر دیئے گئے۔ کل سے 2013ءاور 2015ءکی ووٹر لسٹوں کا تقابل کریں گے عجیب بات ہے دونوں صوبائی سیٹیں پی ٹی آئی کے پاس اور قومی اسمبلی کی سیٹ مسلم لیگ ن کے پاس ہے ثابت کر دیا کہ لاہور مسلم لیگ ن کا قلعہ نہیں رہا۔ پی ٹی آئی موجود ہے اگلے الیکشن میں لاہور کو جیت کر دکھائیں گے، پوری طاقت استعمال کرنے کے باوجود مسلم لیگ ن کے ووٹ کم ہوئے۔ چودھری سرور کو اچھی انتخابی مہم چلانے پر مبارکباد دیتا ہوں۔ عبدالعلیم خان نے کہا کہ وہ وقت دور نہیں جب این اے 122 کی سیٹ بھی عمران خان کی ہوگی۔ سردار صاحب نے 40 سے 47 ہزار کی لیڈ سے جیتنے کا اعلان کیا تھا جس کو تین ہزار پر لے آیا ہوں۔ نتائج تو مسلم لیگ ن نے تسلیم کرنے ہیں ووٹرز لسٹ میں ردوبدل نہ کرتے تو تین ہزار کا فرق بھی نہ ہوتا۔ تخت لاہور کے چار میں سے دو پائے نکال لئے دو ایم پی اے تحریک انصاف کے پاس شعیب صدیقی کو مبارکباد دیتا ہوں۔ چودھری سرور نے کہا چند ہزار کی شکست ہار نہیں ہوتی آج علیم خان اور کارکنوں کی فتح ہوئی ہے۔ مسلم لیگ ن کو سوچنا چاہئے ان کا مستقبل کیا ہے، نتائج کو تسلیم کررہے ہیں تحفظات سے بھی آگاہ کریں گے۔ ہمارا اگلا چیلنج بلدیاتی انتخابات ہیں، الیکشن کے ادارے کو مضبوط بنائیں تاکہ آئندہ الیکشن ٹھیک ہوسکیں۔ فیصلے کو علیم خان کی شکست نہیں فتح مانتے ہیں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں اور حکومتی مشینری کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔
تحریک انصاف/ ردعمل