خیبر پی کے کے ناظمین کو ضلعی سطح پر کرپشن کا راستہ روکنا ہو گا: پرویز خٹک
پشاور (این این آئی) وزیراعلیٰ خیبر پی کے پرویز خٹک نے کہا ہے کہ خیبر پی کے کی صوبائی حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی قیادت پی ٹی آئی کے ضلعی و تحصیل ناظمین سے توقع رکھتی ہے کہ وہ عام لوگوں خصوصاً غریب اور کمزور طبقوں کو ان کے حقوق اور انصاف کی فراہمی کیلئے موجودہ صوبائی حکومت کے نقش قدم پر چلیں گے۔ اس مقصد کیلئے ناظمین کو ضلعی سطح پر کرپشن کا راستہ روکنا ہو گا، سرکاری محکموں اور اداروں میں قائم کئے گئے نظم و ضبط کو برقرار رکھنا ہوگا، ضلعی ترقیاتی فنڈز کا منصفانہ استعمال یقینی بنانا اور فرائض کی انجام دہی کیلئے وضع کئے گئے لوکل گورنمنٹ رولز آف بزنس اور رہنما اصولوں کے علاوہ صوبائی حکومت کی پالیسیوں کی سختی سے پابندی کرنی ہو گی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ خیبر پی کے میں پی ٹی آئی کی مستقبل کی مقبولیت اور ساکھ کا انحصار اب پی ٹی آئی کی ضلعی و تحصیل حکومتوں کی کارکردگی پر ہو گا۔ وزیراعلیٰ ہائوس میں صوبہ بھر سے مدعو کئے گئے پی ٹی آئی کے ضلعی و تحصیل ناظمین سے گفتگو کرتے ہوئے پرویز خٹک نے کہا کہ صوبے کے وزیراعلیٰ اور کابینہ کے ارکان کے بیشتر اختیارات بھی اس نظام کے حوالے کر دیئے گئے ہیں جو پی ٹی آئی کے اصلاحاتی ایجنڈے اور پارٹی کے چیئرمین عمران خان کی رہنمائی کے تحت عوام کو کسی سفارش، رشوت اور اثر رسوخ کے بغیر خدمات کی خود کار طریقے سے فراہمی کیلئے قائم کیا گیا ہے۔ انہوں نے ضلعی محکموں میں ملازمین کی تقرریوں اور تبادلوں کے اختیارات سے ضلعی ناظمین کو محروم رکھنے کے تاثر کے حوالے سے کہا کہ جو اختیارات وزیراعلیٰ اور کابینہ کے پاس بھی نہیں رہے وہ کسی اور کو کیسے تفویض کئے جا سکتے ہیں تاہم انہوں نے بتایا کہ لوکل گورنمنٹ کے قواعد کار بہت جلد جاری کئے جا رہے ہیں جن میں بلدیاتی اداروں کے فرائض کی انجام دہی اور اختیارات کے استعمال کا واضح اور جامع طریقہ کار مرتب کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ موجودہ صوبائی حکومت نے سرکاری سکولوں کے اساتذہ کے تبادلوں پر مکمل پابندی عائد کر رکھی ہے اور اس پابندی کو باقاعدہ قانون کی شکل دینے پر غور کیا جا رہا ہے جس سے اساتذہ کی تعیناتیاں ناقابل تبادلہ ہو جائیں گی اور سکولوں میں اساتذہ کی دستیابی یقینی ہو گی۔ اسی طرح کی قانون سازی محکمہ صحت میں بھی کی جائے گی تاکہ ڈاکٹروں کی کمی کو پورا کر کے تمام اضلاع کے ہسپتالوں میں مطلوبہ تعداد میں ڈاکٹروں اور دیگر طبی عملے کی دستیابی مستقل طور پر یقینی بنائی جا سکے۔ محکمہ پولیس میں پہلے ہی سیاسی مداخلت ختم کر کے پولیس کے تبادلوں کا اختیار اس کے اپنے محکمے کو دے دیا گیا ہے۔