مہنگی ہونے کے باعث فصلوں میں کھاد کا استعمال خطرناک حد تک کم ہو گیا
لاہور (نیوز رپورٹر) محکمہ زراعت عدل دلچسپی اور کھاد بنانے والی کمپنیوں کی جانب سے کھادوں کی قیمتوں میں اضافے سے فصلوں میں ناٹئروجن‘ فاسفورس اور پوٹاش کا استعمال بھی پچھلے سال کی نسبت خوفناک حد تک کم ہو گیا ہے۔ رواں برس نائٹروجن کا استعمال 22 فیصد‘ فاسفورس کا 25 فیصد اور پوٹاش کا 67 فیصد کم ہوا ہے۔ ملٹی نیشنل کمپنیوں کی جانب سے کھادوں کی قیمتوں میں بے پناہ اضافے کے باعث کسان کی کمر ٹوٹ گئی ہے۔ چاول اور گنے کی فصلوں کے خریداری نرخ کم ہونے سے کسانوں نے ان فصلوں کی کاشت اور ان میں کھادیں ڈالنے میں دلچسپی چھوڑ دی ہے۔ ملکی برآمدات کا 70 فیصد کپاس اور چاول سے آتا ہے۔ اگر ان فصلوں کی پیداوار ہی خوفناک حد تک کم ہو گئی جس سے ملکی معیشت تباہ ہو گی۔ بیروزگاری پھیلے گی اور غربت میں اضافہ ہوگا۔