مقبوضہ کشمیر: مزید 3 کشمیری شہید‘ نمازیوں پر تشدد کیخلاف ہڑتال‘ مظاہرین پر لاٹھی چارج‘ بیسیوں زخمی
سری نگر ( اے این این ) جنوبی اور شمالی کشمیر میں بھارتی فورسز نے تین شہریوں کو شہید کر دیا ہے ۔ ایک شہری کو سرحدی ضلع کپوارہ کے راجواڑ جنگلات میں شہید کیا گیا۔ بھارتی فوج نے کہا ہے کہ مارا جانے والا عسکریت پسند تھا جو مقابلے میں مارا گیا ادھر وٹلب سوپورمیں بھید زار سے ایک نوجوان کی سرکٹی لاش برآمد کی گئی۔ اس دوران کولگام میں بھی ڈوڈہ کے ایک شہری کی بوسیدہ لاش مل گئی۔ ادھرسری نگر کی جامع مسجد میں نمازیوں پر تشدد کیخلاف دی گئی احتجاجی کال کے دوران کشمیریوں سے بھارتی فورسز کی پھر پرتشدد جھڑپیں ٗ درجنوں افراد زخمی ہوگئے ٗ متعدد مظاہرین کو گرفتارکرلیاگیا ٗپولیس نے اس دوران شیلنگ اور ہوائی فائرنگ کی جبکہ ٗ وحشیانہ لاٹھی چارج سے زخمی نوجوان کو تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کردیاگیا ۔ حریت قائد یاسین ملک نے کہا ہے کہ کشمیری اتحاد و اتفاق کیساتھ بھارتی ظلم و جبر کیخلاف ایک ہو جائیں۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی فورسز کی طرف سے مرکزی جامع مسجد میں نمازیوں پرتشدد اور آنسو گیس کی شیلنگ کے خلاف انجمن اوقاف جامع کی دی گئی احتجاجی ہڑتال کی کال کے نتیجے میںسرینگر میں معمولات زندگی درہم برہم ہو گئی اس دوران مائسمہ ،نوہٹہ ،راجوری کدل اور پائین شہر سمیت دیگر کئی علاقوں میں پولیس اور مظاہرین کے مابین شدید جھڑپیں ہوئیں جو دن بھر وقفہ وقفہ سے جاری رہیں اور پولیس نے شیلنگ اور ہوائی فائرنگ کی۔ مشتعل نوجوانوں نے پولیس پر سنگ باری کی اور نعرے لگائے۔ ادھر نوہٹہ ،رعناواری ،زینہ کدل ،راجواری کدل ،حبہ کدل ،حول ،کاڈراہ ،خانیار اور پائین شہر کے دیگر علاقوں میں تمام دکانیں اور کاروباری ادارے بند رہے اور پبلک ٹرانسپورٹ معطل رہا۔ کئی مقامات پر نوجوانوں نے احتجاجی مظاہرے کئے اور آزادی کے حق میں نعرے لگاتے ہوئے جلوس نکالنے کی کوشش کی تاہم بھارتی فورسز نے انہیں روکنے کیلئے لاٹھی چارج اور اشک آور گیس کے گولے داغے۔ جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے کہا ہے کہ پی ڈی پی بی جے پی کشمیر دشمنی میں کسی بھی حد سے گزر سکتے ہیں ٗ بھارتی حکمرانوں نے بھی متاثرین کی آبادکاری کیلئے زبانی جمع خرچ کے سوا آج تک کچھ نہیں کیا ٗرہنمائوں کیخلاف کریک ڈائون کی سیاست کٹھ پتلی حکومت کی ذہنی پستی کا واضح ثبوت ہیں۔ گھر پر نظر بندی کے دوران اپنے ایک بیان میں انہوں نے تاجربرادری کے قائدین کی گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حریت قیادت کے ساتھ ساتھ تاجر قیادت کو پابند سلاسل کرنا، کرفیو اور پابندیاں عائد کرکے لوگوں کو محصور رکھنا اور لوگوں کو پرامن احتجاج سے روکنا مفتی سرکار کی ذہنی پستی کا واضح ثبوت ہے۔ جبکہ ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے سربراہ شبیر احمد شاہ نے کہا ہے کہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کو عالمی ایوانوں میں تسلیم کرلیا گیا ٗ بھارت اپنی مرضی نہیں چلا سکتا ۔ کپوارہ میں ضلعی دفتر کے افتتاح کے موقع پر ٹیلی فونک خطاب کے دوران شبیر شاہ نے کارکنان سے کہا کہ ہمیں رواں جدوجہد کو اس کے حتمی انجام تک پہنچانے کے لئے ایک دوسرے کے شانہ بشانہ چلنا ہوگا۔ شبیراحمد شاہ نے اقوام متحدہ کی قرادادوں یا سہ فریقی مزاکرات کو مسئلہ کشمیر کا حل قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کی جانب سے اٹوٹ انگ کا راگ الاپ کر ان کی افادیت کو متاثر نہیں کیا جاسکتا اور نہ ہی اس مسئلہ سے صرف نظر کرکے صرف آلو پیاز کی تجارت پر بات مرکوز کرنادانشمندی ہے یا آپسی چپقلش کا کوئی حل ہے ۔ جبکہ مقبوضہ کشمیر میںبھارتی حکومت کی سرپرستی میں ہندو فرقہ پرستوں کی طرف سے ادھمپور میں کشمیری ٹرک ڈرائیورں پر قاتلانہ حملوں کے خلاف آج مکمل ہڑتال کی گئی۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق ہڑتال کی کال بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی ، جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک اور کشمیری تاجر تنظیموں کے اتحادی فورم کشمیر اکنامک الائنس نے کشمیریوں کو تحفظ دینے میں قابض انتظامیہ کی ناکامی کے خلاف دی ۔