الیکشن کمشن نے بلدیاتی انتخابات تک 3 نکاتی تبادلہ پالیسی جاری کر دی
لاہور ( معین اظہر سے ) الیکشن کمشن نے بلدیاتی انتخابات تک 3 نکات پر مشتمل تبادلہ پالیسی جاری کر دی ہے۔ پنجاب حکومت نے الیکشن کمشن کی اجازت کی آڑ میں متعدد محکموں میں تبادلے شروع کر دئیے تھے۔ الیکشن کمشن تبادلہ پالیسی کے تحت صرف او ایس ڈی لگے افراد کو سیکرٹریٹ کی خالی اسامیوں پر تعینات کیا جاسکتا ہے تاہم ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ اور بلدیات میں تبادلوں پر مکمل پابندی عائد ہے۔ حکومت پنجاب نے چیف الیکشن کمشن کے ساتھ اجلاس کے بعد متعدد محکموں کے سربراہ تبدیل کردئیے تھے اور متعدد افسران کو ایک جگہ سے دوسری جگہ پوسٹنگ کیا تھا جس پر الیکشن کمشن نے پنجاب اور سندھ کے چیف سیکرٹریوں کو لیٹر لکھ دیا ہے۔ الیکشن کمشن کی طرف سے پنجاب اور سندھ کے چیف سیکرٹریوں کو لیٹر میں کہا ہے کہ لوکل گورنمنٹ الیکشن 2015 کا شیڈول جاری ہونے کے بعد صرف تین کیٹگری کے تبادلے کئے جا سکتے ہیں۔ اے کیٹگری کے تحت سیکرٹریٹ کی اسامیوں پر تبادلے کئے جاسکتے ہیں تاہم ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ اور محکمہ بلدیات کے تبادلوں پر پابندی عائد ہو گی۔ تاہم پنجاب حکومت ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے متعدد افسران کو اس سے پہلے ہی دیگر محکموں میں تعینات کر چکی ہے۔ دوسری کیٹگری میں کہا گیا ہے خالی آسامیوں پر تعیناتی کی جاسکتی ہے اس میں ایک محکمہ کے افسر کو دوسرے محکمہ میں تعینات نہیں کیا جاسکتا صرف او ایس ڈی افسروں کو خالی آسامیوں پر تعینات کیا جا سکتا ہے۔ تیسری کیٹگری میں کہا گیا ہے نان فیلڈ سیکرٹریٹ کی ان خالی اسامیوں پر تعیناتی کی جاسکے گی جس اسامی کے خالی ہونے کی وجہ سے محکمہ یا حکومت کے کام کا ہرج ہوگا تاہم ایسی کوئی خالی اسامی جس میں تعیناتی کی وجہ سے الیکشن میں اثر پڑے گا اس پر تعیناتی نہیں کی جاسکتی۔ الیکشن کمشن کے مطابق اس کے علاوہ تبادلوں پر مکمل پابندی عائد رہے گی ۔ چیف سیکرٹری پنجاب نے الیکشن کمشن کی ان ہدایات پر عمل درآمد کے لئے محکمہ سروسز جنرل ایڈمنسٹریشن کو تمام محکموں کے سربراہوں کو لیٹر لکھنے کی ہدایا ت جاری کر دی ہیں۔ تاہم اس وقت 52 تبادلوں کی سمریاں وزیراعلیٰ ہاؤس میں پڑی ہوئی ہیں ۔ اس حوالے سے ذرائع کے مطابق حکومت پنجاب اور متعدد محکموں نے عیدالاضحی کے بعد اب تک تقریباً گریڈ 17 سے 20 تک 100 سے زائد تبادلے کئے ہیں۔اس نئی پالیسی میں اس کے بارے میں کوئی ہدایات نہیں دی گئی ہے نہ ایکشن لیا گیا ہے۔