• news

بھارت اسرائیل سے تعاون ختم کرے‘ صدر مکھر جی کی القدس یونیورسٹی آمد پر فلسطینی طلبا کا مظاہرہ

مقبوضہ بیت المقدس(آئی این پی+صباح نیوز)فلسطین کی القدس یونیورسٹی میں بھارتی صدر پرناب مکھر جی کی آمد پر سینکڑوں فلسطینی طلبہ نے بھارت کیخلاف مظاہرہ کیا اور نعرے بازی کی اور مطالبہ کیا کہ بھارت فلسطینی علاقوں پر قابض اسرائیل سے تعاون ختم کرے۔ مکھر جی اعزازی ڈگری وصول کرنے کیلئے آئے تھے۔ طلبہ نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔ نعرے درج تھے ’’بھارت اسرائیل سے کیوں تعاون کر رہا ہے؟‘‘ ’’بھارتی صدر اسرائیلی جارحیت کیخلاف آواز بلند کریں‘‘۔ ’’بھارتی صدر کو فلسطینیوں کے قتل عام پر خاموش نہیں رہنا چاہئے‘‘۔ دریں اثناء بھارتی میڈیا کے مطابق یونیورسٹی کے آڈیٹوریم میں بھارتی صدر کو امن کی فاختہ قرار دیا گیا۔ بھارتی صدر نے مشرق وسطیٰ میں جاری تشدد کے واقعات پر افسوس کا اظہار کر تے ہوئے تمام معاملات کو پرامن طریقہ سے حل کرنے پر زور دیا ہے۔مکھرجی پہلے بھارتی صدر ہیںجو اسرائیل کا دورہ کر رہے ہیں اور انہوں نے کہا کہ ہمیں موجودہ تشدد کی لہر سے تکلیف ہے، بھارت تمام قسم کی دہشتگردی کی مذمت کرتا ہے۔اسرائیلی پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ مذاکرات اور پرامن گفتگو سے مسائل حل کرنے سے بہتر کوئی رائے نہیں ہو سکتی۔ نیتن یاہو نے کہا بھارت اور اسرائیل دہشتگردی سے متاثرہ ہیں دونوں ملکر اور علیحدہ علیحدہ کئی سالوں سے لڑ رہے ہیں۔ممبئی حملہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وہاں یہودیوں کے عبادت خانہ پر بھی حملے کا منصوبہ بنایا گیا۔یاہو نے کہا کہ اسلامی انتہا پسند گروپوں سے سخت چیلنجز درپیش ہیں مثلاً داعش تمام دہشتگردوںکو بتانا چاہتے ہیں بہت ہو گیا اسرائیل امن چاہتا ہے لیکن دہشتگردوں کے خلاف کھڑا ہو گا۔

ای پیپر-دی نیشن