• news

شام سے متعلق ہمارا موقف تبدیل نہیں ہو سکتا‘ بشار الاسد اقتدار چھوڑ دیں: سعودی عرب

دمشق +ریاض ( بی بی سی + نیوز ایجنسیاں) سعودی وزیرخارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ شام اور بشارالاسد سے متعلق سعودی عرب کا موقف غیر متبدل ہے۔ شامی صدر اقتدار چھوڑ دیں جبکہ یمنی وزیر خارجہ ریاض یاسین نے دعویٰ کیا ہے کہ حوثی باغیوں نے جنگ میں جھونکنے کیلئے بچے بھی بھرتی کئے۔ عرب ٹی وی کے مطابق سعودی وزیرخارجہ عادل الجبیر نے کہا کہ بشارالاسد کا شام میں کوئی مستقبل نہیں۔ انھوں نے یمن بحران کے حوالے سے کہا کہ یہ اب حوثی باغی گروپ اور سابق صدر علی عبداللہ صالح پر منحصر ہے کہ وہ تنازعے کا خاتمہ کریں۔ ہم یمن بحران کے سیاسی حل میں یقین رکھتے ہیں لیکن حوثیوں نے مسلح آپشن کو ترجیح دی۔ انھوں نے کہا کہ ''حوثیوں کے لیے ایران کی مدد وحمایت سے انکار ایسے ہی ہے جیسے یہ کہنا کہ سورج مشرق سے طلوع نہیں ہوتا ایران کی دوسری ریاستوں کے داخلی امور میں مداخلت بڑا علاقائی مسئلہ ہے۔ ادھر ریاض میں ہی پریس کانفرنس سے خطاب میں یمنی وزیر خارجہ ریاض یاسین نے کہا ہے کہ عدن میں ہم نے بڑی تعداد میں ایسے بچوں کو گرفتار کیا ہے جنہیں باغیوں نے فوجی کارروائیوں کا ایندھن بنانے کے لئے بھرتی کیا تھا۔ سرکاری فوج نے اتحادیوں کے ساتھ ملکر عدن شہر میں اسلحہ لانے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ شہر میں صرف ضروری ایندھن اور امدادی اشیاء لانے کی اجازت ہے۔انہوں نے بتایا کہ ملک بھر میں لاپتہ افراد سے متعلق معلومات جمع کرنے کی غرض سے ہم فارم تقسیم کر رہے ہیں۔ حوثی اور معزول صدر کے حامیوں نے شہریوں کی اجتماعی نسل کشی شروع کر رکھی ہے اور کوئی شہر ان کی دست برد سے نہیں بچا۔ اے پی پی کے مطابق ترکی نے شامی کردفورسز کو اسلحہ و امداد فراہم کرنے پر امریکی اور روسی سفیروں کو طلب کرلیا۔ وزارت خارجہ کے ایک افسر نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ امریکی و روسی سفیروں کو گزشتہ روز طلب کیا گیا تھا تاکہ وہ شام میں ڈیموکریٹک یونٹی پارٹی کو امداد اور اسلحے کی فراہمی بارے میں ترکی کے تحفظات سے اپنی حکومتوں کو آگاہ کرسکیں۔ اس حوالے سے انہیں خصوصی تنبیہ بھی کردی گئی ہے۔ روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کا کہنا ہے کہ امریکہ نے شام میں کی جانے والی فضائی کارروائی کے سلسلے میں مربوط پالیسی بنانے کے لئے ماسکو کی جانب سے دی جانے والی اعلیٰ سطحی فوجی مذاکرات کی تجویز کو رد کر دیا ہے۔ شامی حزب اختلاف نے روسی طیاروں کو نشانہ بنانے کیلئے امریکہ سے میزائل مانگ لئے۔ ایرانی ارکان پارلیمنٹ کا وفد دمشق پہنچ گیا۔ وفد کے سربراہ بروجریدی نے کہا امریکہ ناکام ہو گیا۔ این این آئی کے مطابق شام میں القاعدہ سے وابستہ باغی جنگجو گروپ النصرہ محاذ کے سربراہ محمد ابوالجولانی نے صدر بشار الاسد اور لبنان کی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کے سروں کی قیمت مقرر کر دی۔ آڈیو ٹیپ میں کہا کہ جو کوئی بھی بشار الاسد کو قتل کرے گا اور ان کی کہانی کا خاتمہ کرے گا وہ اس کو تیس لاکھ یورو (چونتیس کروڑ ڈالرز) انعام کے طور پر دیں گے۔ امریکی فوج کے ترجمان کرنل اسٹیف نے کہا شام میں روس کے فضائی حملے غیر ذمہ دارانہ ہیں۔ اس کا داعش کو فائدہ پہنچ رہا ہے۔ طیارے فضائی پروٹوکول کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔ شام میں ایرانی پاسداران انقلاب کے 2 افسروں میجر جنرل فرشاد حسونی، بریگیڈئر حمید مختاربند کی ہلاکت کی تصدیق ہو گئی۔

ای پیپر-دی نیشن