• news

اقتدار ملا تو امرا پر ٹیکس لگے گا، ایٹمی ہتھیار ہماری سلامتی کیلئے خطرہ ہیں : ہلیری کا مبا حثہ

نیویارک (بی بی سی+صباح نیوز+نمائندہ خصوصی) ڈیموکریٹک پارٹی کے صدارتی امیدواروں کے درمیان ہونے والے مباحثے کے دوران ہلیری کلنٹن نے ہتھیاروں تک عوام کی آسان رسائی کے امریکی قوانین پر اپنے حریف بارنی سینڈرز کے موقف پر انھیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔امریکہ میں فائرنگ کے واقعات میں استعمال ہونے والے خودکار ہتھیار بنانے والی کمپنیوں کو تنقید کا نشانہ بنانے سے قبل جب کلنٹن سے پوچھا گیا کہ کیا ورمونٹ سے تعلق رکھنے والے سینیٹر امریکہ میں خودکار ہتھیاروں کے پھیلاؤ کی روک تھام کے حوالے سے سخت موقف رکھتے ہیں، تو ان کا کہنا تھا کہ ’نہیں، بالکل نہیں‘۔دوسری جانب سینڈرز نے بھی شام کے اوپر نو فلائی زون کی حمایت کرنے پر کلنٹن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس سے ’تشویش ناک مسائل‘ جنم لیں گے۔دیگر تین امیدواروں میں میری لینڈ کے گورنر مارٹن اومالی، ورجینیا کے سابق سینیٹر جم ویب، اور روڈ آئی لینڈ کے سابق سینیٹر لنکن چافی شامل تھے۔ بحث سرمایہ دارانہ نظام پر بھی بات کی گئی جبکہ سابق خاتون اوّل کا کہنا تھا کہ عوام کی طرف سے اسے مسترد کرنا ایک ’سنگین غلطی‘ ہو گی۔کلنٹن کا کہنا تھا کہ ’میں ترقی پسند ضرور ہوں لیکن میں ایسی ترقی پسند ہوں جو کام پایہ تکمیل تک پہنچانے میں یقین رکھتی ہے۔‘تاہم جب مباحثے کے دوران لنکن چافی کی جانب سے ذاتی ای میل اکاؤنٹ کے معاملے پر کلنٹن کی ساکھ پر سوال اٹھایا گیا تو وہ اس معاملے پر لاپروا نظر آئیں اور انھوں نے کہا یہ میری غلطی تھی۔ چافی نے دو بار کہا کہ ان کی سب سے بڑی طاقت یہ ہے کہ ان کے خلاف کبھی کوئی سیاسی سکینڈل سامنے نہیں آیا۔ جبکہ مارٹن اومالی نے اپنی میئر شپ کے دوران ہونے والے فسادات پر اپنا دفاع کیا۔ویت نام کی جنگ میں حصہ لینے والے جم ویب کا کہنا تھا کہ ان کا عسکری پس منظر ان کی قیادانہ صلاحیتوں میں مددگار رہا ہے۔ اس مباحثے کے دوران رپبلکن صدارتی امیدواروں کی توجہ کا مرکز امیگریشن، اسقاط حمل اور ہم جنس پرستوں کی شادی جیسے سماجی مسائل تھے۔ہلیری نے پہلے اقتدار میں آنے کی صورت میں امیروں پر ٹیکس بڑھایا جائیگا۔ مزدوروں کی اجرت بڑھا دے گی جبکہ امیر طبقے پر زیادہ ٹیکس عائد کیا جائیگا۔ ایٹمی ہتھیار امریکہ کی قومی سلامتی کیلئے خطرہ ہیں، ان کا پھیلاؤ روکا جائے۔ ہلیری نے کہا ہے کہ بڑے نازک دور میں وزیر خارجہ تھی۔ مجھے سب پتہ ہے کہ کس سے کیسے نمٹنا ہے!

ای پیپر-دی نیشن