• news

ٹرانسپورٹ ہائوس کے عملے، ٹائوٹ مافیا کی ملی بھگت سے خزانے کو کروڑوں کا نقصان

لاہور(رپورٹ : شہزادہ خالد) صوبائی دارالحکومت میں ٹرانسپورٹ ہائوس کے عملے اور ٹائوٹ مافیا کی ملی بھگت سے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان ہونے لگا اور پبلک ٹرانسپورٹرز، نجی گاڑی مالکان، مسافر اور عام شہری شدید پریشانی میں مبتلا ہوگئے۔ سڑکوں پر چلنے والی گاڑیوں کو ٹرانسپورٹ ہائوس کا عملہ روٹ پرمٹ، ناقص گیس سلنڈر و دیگر وجوہات کے باعث بند کردیتا ہے اور بعد میں ٹائوٹ مافیا کے ذریعے مک مکا کر کے چھوڑ دیا جاتا ہے۔ ٹرانسپورٹ مافیا نے نجی بس سروس کو کامیاب کرانے کیلئے ٹرانسپورٹ حکام سے ملکر کئی ٹرینیں بند کرا دی ہیں جن میں لاہور سے چک امرو، ماڑی انڈس، شورکوٹ، فیصل آباد و دیگر روٹس شامل ہیں۔ کئی ٹرینوں کے آمدورفت کے اوقات تبدیل کرا دئیے گئے تاکہ دفتری اوقات میں ملازمت پیشہ افراد بسوں پر اپنے دفاتر جائیں۔ کئی شہروں میں ٹرینوں کے سٹاپ ختم کردئیے گئے۔ ٹرانسپورٹ ہائوس میں گذشتہ روز اقبال نامی شہری نے بتایا کہ اس کی ویگن دو روز قبل روٹ نہ ہونے کی وجہ سے بند کر دی گئی جسے ٹائوٹ مافیا کے ذریعے 3500 روپے لیکر چھوڑ دیا گیا۔امجد نامی سائل نے بتایا کہ آر ٹی اے سیکرٹری 12 بجے سے پہلے دفتر نہیں آتے جس کی وجہ سے دس منٹ کے کام میں ہفتے لگ جاتے ہیں۔معلوم ہوا ہے کہ آر ٹی اے سیکرٹری کا ٹائون شپ میں سکول ہے جہاں وہ صبح 8 بجے سے 12 بجے تک امور سر انجام دیتے ہیں۔آر ٹی اے سیکرٹری اقبال نے بتایا کہ وہ سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق اپنے فرائض منصبی سر انجام دے رہے ہیں۔روٹ پرمٹ کے لئے آنے والے ٹرانسپورٹر اسلم نے بتایا کہ وہ ایک ماہ سے روٹ پرمٹ کیلئے چکر لگا رہا تھا۔ سرکاری فیس سے تین گنا زائد فیس کمپیوٹر پراسیس کے نام سے وصول کی گئی ہے۔ اندرون لاہور چلنے والی گئی بسیں بند کردی گئی ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن