مقبوضہ غرب اردن: حضرت یوسفؑ کا مزار نذر آتش‘ اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 3 فلسطینی شہید
لندن (بی بی سی+اے ایف پی) مقبوضہ غربِ اردن میں یہودیوں کے ایک مقدس مقام کو نذرِ آتش کیے جانے کے بعد علاقے میں کشیدگی میں مزید اضافہ ہو گیا۔غزہ میں جھڑپوں کے دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 3 فلسطینی شہید ہو گئے۔ جھڑپ میں دو فلسطینی مارے گئے جبکہ خود کو صحافی بتانے والے ایک فلسطینی نے اسرائیلی فوجی کو چاقو مار کر زخمی کر دیا جسے بعد میں گولی مار دی گئی۔فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے یہودیوں کے مقدس مقام کو نذر آتش کیے جانے کے واقعے کی مذمت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ مقبرے کو جلایا جانا ایک غیر ذمہ دارانہ حرکت ہے اور فلسطینی اتھارٹی اس مقبرے کی تعمیرِ نو کرے گی۔خیال رہے کہ اسرائیلی حکام نے 40 سال سے کم عمر فلسطینیوں کے نمازِ جمعہ کی ادائیگی کے لیے مسجدِ اقصیٰ میں داخلے پر پابندی عائد کی ہوئی ہے۔حالیہ ہفتوں میں پرتشدد واقعات میں 34 فلسطینی اور سات اسرائیلی مارے جا چکے ہیں۔حضرت یوسفؑ کے مزار کو آگ لگائے جانے کا واقعہ جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب نابلوس کے قصبے میں پیش آیا۔اس مقام پر پیٹرول بم پھینکے گئے جس سے اس میں آگ لگ گئی۔فلسطینی فائربریگیڈ کے عملے کئی گھنٹے کی کوشش کے بعد آگ تو بجھا دی لیکن اس وقت تک عبادت گاہ کی عمارت کو شدید نقصان پہنچ چکا تھا۔اسرائیلی فوج کے ترجمان کرنل پیٹر لرنر نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ یہ کارروائی عبادت کے بنیادی حق کے خلاف کیا جانے والا دانستہ حملہ ہے۔ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے۔اس عبادت گاہ کو اس سے پہلے بھی نشانہ بنایا گیا تھا، گذشتہ برس یہاں آتشزدگی ہوئی جبکہ سنہ 2000 میں بھی اسے تباہ کیا گیا تھا۔ دریں اثنا غزہ میں اسرائیلی فورسز اور فلسطینیوں کے درمیان جھڑپوں میں دو فلسطینی شہید ہو گئے۔ اسرائیلی فورسز نے انہیںفائرنگ کا نشانہ بنایا ۔22 سالہ یحیٰ عبدالقادر فرحت کے سر میں گولی ماری گئی جبکہ 22سالہ محمد حمیدہ بھی اسرائیلی فائرنگ کا شکار ہو ئے۔غزہ کے محکمہ صحت کے ترجمان شاوقی عابد نے کہا ہے کہ ہزاروں غزہ کے رہائشیوں نے 2روز قبل سرحد پر اسرائیلی فورسز پر جب پتھراؤ کیا تو قابض اسرائیلی فورسز نے فائرنگ کر دی تھی جس سے 37 افراد زخمی ہو گئے تھے جن میں سے 9 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں ۔ دریں اثناء اسرائیل نے اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کو آگاہ کیا کہ مشرقی بیت المقدس میں بین الاقوامی افواج کی تعینات کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ نائب سفیر ڈیوڈ روئٹ نے کہا کہ اسرائیل کسی بھی صورت میں عالمی موجود گی پر رضامند نہیں ہوگا۔