مشرف کے 3 ساتھی بے نظیر کے قتل کی منصوبہ بندی کررہے تھے، خلیجی ایجنسی نے کال ریکارڈ کی: مارک سیگل
راولپنڈی (آن لائن+ نوائے وقت رپورٹ) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت راولپنڈی نے بینظیر بھٹو قتل کیس کے اہم گواہ امریکی صحافی مارک سیگل کی طرف سے ریکارڈ کرائے گئے بیان کی نقول مشرف سمیت تمام فریقین کو بھجوا دی ہیں۔ مارک سیگل نے مشرف کو بینظیر کے قتل میں ملوث قرار دیا ہے اور کہا کہ 25 دسمبر2007 کو میرے سامنے پرویز مشرف نے بینظیر بھٹو کو کال کی اور پاکستان آنے کی صورت میں جان سے مارنے کی دھمکی دی، انکی کال کے بعد وہ خاصی پریشان ہو گئی تھی۔ گلف خفیہ ایجنسی نے ایک کال ریکارڈ کی ہے جس میں مشرف کے تین ساتھیوں کو بینظیرکو قتل کرنے کی منصوبہ بندی کرتے ہوئے سنا گیا ہے۔ مارک سیگل نے کہا دبئی سے پاکستان روانگی سے قبل بینظیربھٹو نے پرویز مشرف کوسکیورٹی فراہم کرنے کیلئے خط لکھا تھا اور اپنی جان کو لاحق خطرات سے آگاہ کیا تھا۔ مشرف نے فول پروف سکیورٹی فراہم کرنے اور موبائل جیمر فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا تاہم جب یہ سانحہ ہوا تو اسکے بعد معلوم ہوا کہ مشرف کی طرف سے فراہم کردہ موبائل جیمر ناکارہ تھے۔ واضح رہے کہ مارک سیگل نے یکم اکتوبر کو اپنا بیان ویڈیو لنک کے ذریعے انسداد دہشت گردی کی عدالت راولپنڈی میں درج کروایا تھا۔ مشرف نے بے نظیر کو غیر ملکی سکیورٹی عملہ لانے، ہاکس سکیورٹی دینے اور کالے شیشوں والی گاڑیوں کے استعمال کی اجازت دینے سے بھی انکار کردیا تھا۔
مارک سیگل