پرویز مشرف کی بلوچستان میں لگائی آگ بجھانے کی کوشش کررہے ہیں: ڈاکٹر مالک
لاہور (نیوزرپورٹر) بلوچستان کے وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبد المالک بلوچ نے کہا ہے کہ ہم پرویز مشرف کی بلوچستان میں لگائی گئی آگ بجھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بلوچستان کے ناراض قبائل سے بات چیت کا سلسلہ جاری ہے جس میںکافی پیشرفت ہوئی ہے۔ بلوچستان میںکامیابیوں کا سہر ا وفاق کے سر ہے کیونکہ میں وفاق کی پالیسیوں پر ہی پوری ایمانداری سے عمل پیرا ہوں۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے پاکستان اسمبلی آف مسلم یوتھ کے زیراہتمام سردار محمد عبد القیوم کی وفات پر ’’بیاد سردار محمد عبد القیوم‘‘ کے موضوع پر تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن، وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، سردار عتیق احمد خان، جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ، ریاض فتیانہ، بلوچستان کے صوبائی وزیر جعفر خان مندوخیل، دیوان غلام محی الدین، مشیر برائے صحت خواجہ سلمان رفیق، اقبال ڈار، اسلم زار، شاہ غلام قادر، کاشف نظامانی اور دیگر نے بھی شرکت کی۔ ڈاکٹر عبد المالک بلوچ نے کہا کہ بلوچستان میں نفرتوں کے ہمالیہ قائم تھے، لوگ ایک دوسرے کو گاجر مولی کی طرح کاٹ رہے تھے، اپنے گھروں کو چھوڑ کر جاچکے تھے لیکن آج جمہوریت کی بدولت حالات معمول پر واپس آرہے ہیں۔ سردار عبدالقیوم جیسے لوگوں کے نظریات کبھی نہیں مرتے۔ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ گلگت بلتستان کے حالات میں بہتری آرہی ہے، صوبہ آزادی کے باوجود یہ صوبہ پاکستان کا پانچواں آئینی صوبہ نہیں بن سکا۔ اسکی وجہ کشمیر ہے۔ ہمارا صوبہ مسئلہ کشمیر کا حصہ ہے ہمیں مسئلے کا شراکت دار بننے پر فخر ہے۔ کشمیر کو پاکستان کا حصہ بنانے کے لئے سردار عبد القیوم کے نظریات اور جدوجہد کی روشنی میں اپنے اپنے حصے کی شمع جلاتے رہیں گے۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ کشمیر کے ساتھ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی قیادت کا رشتہ اٹوٹ اور غیر متزلزل ہے، ہمار انظریہ پاکستان اور نظریہ کشمیر کے ساتھ کبھی تعلق کمزور نہیں ہوا، ہم سیاست میں ایک آگ کا دریا عبور کر کے آئے ہیں، ہم نے سردار عبدالقیوم سے سچ کہنا سیکھا اسلئے سچ کہنا بند نہیں کرسکتے۔ وزیراعظم نوازشریف کشمیر کے معاملے پر انہی کے اصولوں پر عمل پیرا ہیں وہ کبھی کشمیر کے معاملے پر سمجھوتہ نہیںکریں گے، ہم کٹ تو سکتے ہیں لیکن کشمیر پر سمجھوتہ کبھی نہیںکر سکتے، انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں متوسط طبقہ کے کارکنوں کو ٹکٹ دیتی ہیں تو اخراجات بھی دیں تاکہ وہ مہنگے ترنی سیاستدانوں کا مقابلہ کر سکیں۔ مسئلہ کشمیر اور پاکستان چین اقتصادی راہداری کے معاملے پر سول اور ملٹری قیادت ایک پیج پر ہیں۔ میں ڈنکے کی چوٹ پر کہوں گا کہ این اے 122کا الیکشن تاریخ کا مہنگا ترین الیکشن تھا جس میں ایک شخص نے 40 کروڑ خرچ کر ڈالا لیکن پھر بھی وہ ہار گیا اور اس کی پیسے کی سیاست نہیں جیت سکی نظریہ جیت گیا ۔ ہم لو گوں نے تو چندہ اکٹھا کر کے مہم چلا ئی لیکن پھر بھی پیسے کے مقابلے میں فتح ہما ری ہوئی ۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ وزیر اعظم نے اقوام متحدہ میں مسئلہ کشمیر پر بہت جرأتمندانہ موقف اختیار کیا امید کرتا ہوں کہ وہ اپنے دورہ امریکہ میں بھی اسی جرات سے مسئلہ کشمیر پربات کریں گے۔ ان کا خیرمقدم کرتا ہوں کہ انہوں نے بزرگ حریت رہنما کو پاکستان آنے کی دعوت دی۔ سردار عبد القیوم تمام سیاسی کارکنوں کے لئے قائد اور صنعت کی حیثیت رکھتے تھے۔ دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا ۔کوئٹہ سے بیورو رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت عوام کو صحت کی سہولیات کی فراہمی کے لیے سنجیدہ اقدامات کررہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال تربت کے اچانک دورے کے موقع پر گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے ہدایت کی کہ ہسپتال میں دوائیوں کی کمی کو پورا اور ہسپتال کو درپیش سازوسامان کی فراہمی کو یقینی بنائیں بعدازاں وزیراعلیٰ بلوچستان نے ہسپتال کے او پی ڈی کا بھی دورہ کیا۔عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے فوج اور حکومت نے ملکر بلوچستان میں امن و امان کو یقینی بنایا۔ خان آف قلات کی جلد واپسی کے امکانات ہیں