• news

چاہتے ہیں امریکہ اقتصادی راہداری منصوبے میں شریک ہو: سیکرٹری خارجہ

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) سیکرٹری خارجہ اعزاز چودھری نے کہا ہے کہ ایٹمی سکیورٹی کیلئے پاکستان کے اقدامات کی پوری دنیا معترف ہے۔ جنوبی ایشیا میں امریکہ، پاکستان اور بھارت سے متعلق متوازن رویہ رکھے۔ بھارت سے کشیدگی کے معاملے پر ہی امریکہ سے بات ہو گی۔ بھارت سے حالات معمول پر لانے کیلئے مذاکرات ہی واحد راستہ ہیں۔ بھارت اقوام متحدہ کے مبصر گروپ کو کنٹرول لائن پر کام نہیں کرنے دیتا۔ پاکستان کی فورسز ملک میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن میں مصروف ہیں۔ پاکستان بھارت سے کنٹرول لائن پر کشیدگی کیوں بڑھائے گا، پاکستان کی جوہری صلاحیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا۔ پاکستان پُرامن اور مستحکم افغانستان چاہتا ہے۔ افغانستان سے مفاہمت کا عمل خطے میں امن کا باعث بن سکتا ہے۔ مفاہمت کا عمل بڑھا کر ہی افغانستان میں پائیدار امن لایا جا سکتا ہے۔ امریکہ کے ساتھ کثیرالجہتی شراکت داری ترجیح ہے۔ دو سال میں حکومت نے جو کام کئے وہ امریکی حکومت کو بتائے جائیں گے۔ سٹرٹیجک استحکام پر بھی امریکی حکام سے بات ہو گی۔ حکومت معاشی اور توانائی ایجنڈے پر تیزی سے کام کر رہی ہے۔ پاکستان میں میکرو اکنامک استحکام بڑھا ہے، امریکہ سے تجارت اور سرمایہ کاری بڑھانے پر بات ہو گی۔ معاشی اصلاحات کا جامع پروگرام کامیابی سے جاری ہے۔ امریکی منڈیوں تک زیادہ سے زیادہ رسائی چاہتے ہیں۔ چاہتے ہیں کہ اقتصادی راہداری منصوبے میں امریکہ شریک ہو۔ وزیراعظم کی مثبت کوششوں کا بھارت نے جواب نہیں دیا،پاکستان امریکہ کے ساتھ دفاع، اقتصادی تعلیم اور دوسرے شعبوں میں تعاون بڑھانا چاہتے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن