حکومتیں گرانا نہیں چاہتے، ملکی مسائل حل نہ ہوئے تو تحریک چلانے پر مجبور ہونگے: سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار)جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ ہم حکومتوں کو گرانا نہیں چاہتے لیکن اگر نواز حکومت اور صوبائی حکومتوں نے مہنگائی، بے روزگاری اور کرپشن کے خاتمہ کے لیے ٹھوس اور نظر آنے والے اقدامات نہ کیے تو پھر ہم مجبور ہوں گے کہ ملک بھر کے غریبوں، مزدوروں، نوجوانوں کو ساتھ لے کر حکمرانوں کے خلاف تحریک چلائیں۔ پشاور کے المرکز اسلامی میں تعزیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 8 لاکھ سے زائد بھارتی فوج کشمیر میں کشمیریوں کی نسل کشی کر رہی ہے لیکن ہماری سرکار کا بھارت کے بارے میں رویہ انتہائی معذرت خواہانہ ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان کے ساتھ بھارت میں جو بدترین سلوک روارکھا گیا اس سے یہ بات بھی ثابت ہو گئی ہے کہ نہ توکرکٹ ڈپلومیسی سے بھارت کے ساتھ مسائل حل ہو سکتے ہیں اور نہ بس ڈپلومیسی سے، مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے ہی سے خطے میں پائیدار امن قائم ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کے درمیان بلدیاتی انتخابات میں اتحاد شہر قائد کو بھتہ خوروں، ٹارگٹ کلرز اور بوری بند لاشوں کا کاروبار کرنے والوں کا خاتمہ کرنے کے لیے کیا گیا۔ حیدرآباد میں 20 یونین ناظمین کے امیدواروں کو جان سے مارنے کی دھمکی دے کر دستبردار کرایا گیا۔ صوبہ سندھ میں آزاد اور منصفانہ انتخابات کرائے جائیں۔ 29 اکتوبرکو قومی اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر ہزاروں قبائلی عوام نے فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کے حق میں پیش کیے گئے بل کے حق میں مظاہرے کا اعلان کیا ہے لیکن حکمران جماعت نے قومی اسمبلی کا اجلاس ملتوی کرا کے اسے چھ نومبر کو منعقد کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکمران جو بھی کر لیں انہیں قبائلی عوام کو اپنے حقوق دینے پڑیں گے۔ دو نومبر کو اسلام آباد میں قبائلی علاقوں کے مستقبل کے حوالے سے ملک بھر کی قومی قیادت کو ایک صفحے پر لانے کے لیے آل پارٹیز کانفرنس منعقد کی جائے گی۔