صہیونی فوج کی فائرنگ3 فلسطینی شہید5 زخمی
غزہ/ نیویارک(اے ایف پی+ نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ+ اے این این) اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 3 فلسطینی شہید‘ 5 زخمی ہوگئے۔ مغربی کنارے کے شیر ہیبرہاٹ میں فلسطینی نے ہاتھ سے وار کرکے اسرائیلی فوجی کو زخمی کردیا۔ جوابی کارروائی میں شہید ہوگیا۔ فلسطینی نے گاڑی تلے کچل کر ایک یہودی کو ہلاک کردیا ہے۔ اسرائیل نے حماس رہنما حسن یوسف کو پکڑ لیا۔ عرب ٹی وی کے مطابق فلسطین میں اسرائیلی مظالم کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ مزید 20فلسطینی گرفتار کر لئے گئے اور 20روز میں حراست میں لئے گئے افراد کی تعداد800سے تجاوز کر گئی، ان گرفتار افراد میں زیادہ تعداد 18سال سے کم عمر بچوں کی ہے، گھر گھر تلاشی کے دوران شہریوں کے سامان کی توڑ پھوڑ کے ساتھ خواتین کے ساتھ بدتمیزی بھی کی گئی ادھر یہودی قبضہ گروپ نے فوجی سرپرستی میں قبلہ اول کے قریب فلسطینیوں کے مکانات چھین لئے ہیں۔ اسرائیلی عقوبت خانوں میں اس وقت 180فلسطینی پابند سلاسل ہیں۔ لبنان میں مقیم فلسطینی اور دیگر علما نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ مسلمان باہمی کشمکش کو ترک کرکے قبلہ اول کی آزادی کے لیے اٹھ کھڑے ہوں اور القدس کے لیے خون اور جان ومال پیش کرنے والے فلسطینیوں کی ہرممکن مدد کریں۔دریں اثناء اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘اسرائیل پرحملوں پر اکسانے میں ملوث ہے۔ دوسری جانب اسلامی تحریک مزاحمت "حماس" کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل جماعت کے ایک اعلی اختیاراتی وفد کے ہمراہ گذشتہ روز جنوبی افریقہ پہنچ گئے جہاں انہوں نے حکمران جماعت کی مرکزی قیادت سے ملاقات کی اور مسئلہ فلسطین، اسرائیلی فوج کے مظالم، تحریک انتفاضہ القدس سمیت دیگر اہم امور پرتبادلہ خیال کیا گیا جبکہ اسرائیلی حکومت نے جنوبی افریقہ کے قائم مقام سفیر کو طلب کیا اور ان سے سخت احتجاج کیا۔ اسرائیلی فوج، پولیس اور یہودی شرپسندوں کے حملوں میں زخمی ہونے والے فلسطینی شہریوں کی طبی امداد کے لیے غزہ کی پٹی کے ڈاکٹروں کا ایک وفد جلد غرب اردن آئے گا۔ مزید برآں فلسطین میں غاصب یہودی آباد کاروں نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر سلفیت میں فلسطینی شہریوں کی زرعی اراضی پر بلڈوزر چڑھا کر جگہ جگہ اس کی کھدائی کردی اور جمع کردہ زیتون کے پھل بھی لوٹ لئے۔ بان کی مون آج اسرائیل پہنچیں گے۔ صباح نیوز کے مطابق سعودی کابینہ نے فلسطینیوں کے خلاف قابض اسرائیلی حکومت کی عین ناک تلے بڑھتے ہوئے حالیہ وحشیانہ مظالم اور مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کے واقعات کی شدید مذمت کی۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے فلسطین اور اسرائیل پر زور دیاہے کہ وہ تمام تر توجہ دوریاستی حل پر مرکوز کریں جوکہ کئی عشروں پرانے تنازعہ کو حل کرنے کا واحد قابل عمل طریقہ ہے۔ نوجوانوں اوربچوں کے ہاتھوں میں پتھر دیکھ کر مایوسی ہوتی ہے۔ فلسطین، اسرائیل اور خاص طور پر مقبوضہ بیت المقدس میں تشدد میں اضافہ خطرناک ہوسکتا ہے، بہت ہو گیا، تنازع بڑھ رہا ہے۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے ملاقات کی ہے مون نے فلسطین میں جاری تشدد کی لہر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ طاقت کے غلط استعمال سے افراتفری اور تشدد جنم لے گا