’’مجھے دفن نہ کرو‘‘ میزائل حملے میں مرنیوالا بچہ جنگ مخالف ہزاروں یمنی باشندوں کی زبان بن گیا
لندن (نیٹ نیوز) یمن میں داغے جانے والے میزائل کے ٹکڑوں سے زخمی ہونے والے ایک بچے کی وڈیو، فیس بک پر 50 ہزار مرتبہ دیکھی جا چکی۔ اس ویڈیو میں بچے کو ہسپتال میں دکھایا گیا ہے جہاں اس کے زخموں کا علاج کیا جا رہا ہے۔ یہ بچہ اپنے ملک میں جاری جنگ میں انسانی قیمت کی چلتی پھرتی علامت بن گیا۔ بی بی سی کے مطابق اس تکلیف دہ ویڈیو میں چھ سالہ فرید چہرے پر بہتے آنسوؤں کے ساتھ اپنی مدھم آواز میں ڈاکٹروں سے التجا کر رہا ہے کہ ’مجھے دفن نہ کرو۔‘ حوثی باغیوں کے میزائل حملے میں زخمی ہونے والے فرید کے سر اور جسم کے دیگر حصوں پر شدید زخم آئے تھے جبکہ اس کے جسم کے اندر بھی خون رس رہا تھا۔ یاد رہے کہ یمن کے چند علاقوں پر سعودی اتحادی بھی فضائی حملے کر رہے ہیں۔ ویڈیو بنانے کے چند روز بعد فرید زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ اسکی المناک موت کے بعد سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹوں پر فرید کی دردناک التجا ایک ٹرینڈ کی صورت اختیار کر چکی۔ ہزاروں کی تعداد میں یمنی انٹرنیٹ پر فرید کے الفاظ اس تنازعے کے خاتمے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ ایک یمنی سرگرم کارکن فیس بک پر لکھتے ہیں: ’جس طرح ایلان کی ہلاکت نے شام کے افراد کی المناک صورت حال کو تلخیصی شکل میں دنیا کے سامنے پیش کر دیا تھا، اسی طرح فرید کی دفن نہ ہونے کی التجا نے یمن کے لوگوں کے دکھ اور تکالیف کا خلاصہ بیان کر دیا ہے۔‘ واضح رہے یمن میں جاری جنگ میں اب تک تقریباً ڈھائی ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں پانچ سو بچے بھی شامل ہیں۔