اختلافات ختم کر کے قوم دشمنوں کے ناپاک عزائم ناکام بنانے کیلئے متحد ہو جائے: صدر‘ وزیراعظم
اسلام آباد+ لاہور (وقائع نگار خصوصی+ ایجنسیاں) صدر ممنون حسین اور وزیر اعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ حضرت امام حسینؓ اور ان کے خانوادے کو خراج عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ہم اپنے باہمی اختلافات، گروہ بندی اور فرقہ پرستی کا خاتمہ کر کے ملت اسلامیہ کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کریں، پاکستان اور عالم اسلام ہی نہیں پوری دنیا کے دکھوں کا علاج اسی طریقہ سے ممکن ہے۔ یوم عاشور کے موقع پر اپنے الگ الگ پیغامات میں انہوں نے کہا کہ ہمیں فروعی، مسلکی، لسانی اختلافات کو بھلانا ہوگا اپنے اندر مساوات، رواداری، اتحاد، نظم و ضبط اور قربانی دینے والے اوصاف پیدا کرنا ہوں گے پاکستان کے حالات کو دیکھتے ہوئے ہمیں متحد و منظم ہونے کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ ہے تاکہ دشمنان ملک و ملت اپنے ناپاک عزائم میں کامیاب نہ ہو سکیں۔ صدر ممنون حسین نے کہا کہ یوم عاشور ہمیں شہدائے کربلا کی عظیم قربانیوں کی یاد دلاتا اور اعلیٰ مقاصد کے حصول کے لئے جان تک کی قربانی پیش کرنے کا درس دیتا ہے۔ یہ دن واضح کرتا ہے کہ فتنہ و فساد کے خلاف ڈٹ جانا ہی انسانیت کا اعلیٰ ترین مقام ہے یہی وہ طرز عمل ہے جسے اسوئہ شبیریؓ سے موسوم کیا گیا ہے۔ حضرت امام حسین رضی اﷲ عنہ کے بتائے ہوئے اسی راستے پر چلتے ہوئے ہم دہشت گردی، انتہا پسندی اور عدم برداشت کے تباہ کن نظریات کی بیخ کنی کر کے اسلام کی حقیقی تعلیمات کی روشنی میں جمہوری اقدار کو بھی فروغ دے سکتے ہیں۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ واقعہ کربلا ہمیں باطل کے سامنے ڈٹ جانے اور حق بات کہنے کا حوصلہ دیتا ہے۔ حضرت امام حسینؓ نے ہر ظلم اور جبر کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا۔ جابر حکمران کی بیعت کرنے کے بجائے حق اور صداقت کی سربلندی کے لیے میدان عمل میں آئے۔ حق اور سچ کی راہ میں ایسی عظیم اور لازوال قربانی کی مثال ہمیں تاریخ عالم میں نہیں ملتی۔ حضرت امام حسینؓ کا پیغام ہر دور میں ہمارے لئے مشعل راہ ہے۔ آج کے دن ہمیں یہ سوچنا چاہیے کہ وہ کونسی طاقتیں ہیں جو پاکستان کو اندرونی اور بیرونی خطرات میں مبتلا کر رہی ہیں وہ کون سے عناصر ہیں جو اپنے خود غرضانہ مفادات کے لیے ملت پاکستان کے اتحاد و اتفاق کو پارہ پارہ کر دینا چاہتے ہیں۔ آج پاکستان کے حالات کو دیکھتے ہوئے ہمیں متحد و منظم ہونے کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ ہے تاکہ دشمنان ملک و ملت اپنے ناپاک عزائم میں کامیاب نہ ہو سکیں۔ وفاقی وزیر مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی سردار محمد یوسف نے کہا ہے کہ ملک کی بقا کیلئے اسوئہ حسینیؓ کی پیروی کرتے ہوئے صبر وبرداشت، رواداری اور اتحاد و اتفاق کا علم بلند کرنے کی ضرورت ہے۔ گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ نے کہا ہے کہ جب بھی صبر و ایثار، تسلیم و رضا اور باطل کے سامنے کلمہ حق بلند کرنے کا ذکر آئے گا تو تاریخ انسانیت میں حضرت امام حسینؑ اور شہدائے کربلا کی بے مثال جرأت، بہادری اور لازوال قربانیوں کی گونج سنائی دے گی، شہدا ئے کربلا نے مظلوم انسانیت کو ظالمانہ نظام کے خاتمے اور ظلم و جبر کے خلاف ڈٹ جانے کا حوصلہ اور حق نوائی کا بے مثال درس دیا ، واقعۂ کربلا کی یاد منانے اور حق و سچ کی سربلندی کی خاطر حضرت امام حسینؑ اور ان کے جاں نثار ساتھیوں کی عظیم قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ہم اپنی صفوں میں اتحاد قائم رکھتے ہوئے ملک کو درپیش تمام اندرونی و بیروی خطرات کا عزم و استقلال اور پامردی سے مقابلہ کرنے کے لئے خود کو تیار کریں۔