مسئلہ کشمیر پر آئندہ ماہ اے پی سی بلانے کا فیصلہ کرلیا: فضل الرحمن
اسلام آباد (محمد نواز رضا‘ وقائع نگار خصوصی) جمعیت علماء اسلام (ف) کے امیر و پارلیمنٹ کی کشمیر کمیٹی کے چیئرمین مولانا فضل الرحمان نے آئندہ ماہ کے اوائل میں مسئلہ کشمیر پر آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا فیصلہ کیا ہے، اے پی سی کے انعقاد کی تاریخ مشاورت سے ہفتہ عشرہ میں طے کر لی جائیگی۔ اس بات کا قوی امکان ہے کہ 7 یا 8 نومبر 2015ء کو اسلام آباد میں اے پی سی بلائی جائیگی۔ 27 اکتوبر کو بھارت نے کشمیر پر قبضہ کیا تھا لہٰذا اس روز پوری قوم کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے یوم سیاہ منائیگی۔ جمعیت علماء اسلام (ف) نے مسلم لیگ (ن) کی حکومت میں شمولیت سے قبل اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات پارلیمنٹ میں زیر بحث لانے کا مطالبہ منوایا تھا۔ اسلامی سفارشات پارلیمنٹ میں کر دی گئی ہیں لیکن یہ سفارشات متعلقہ کمیٹیوں کے سپرد نہیں کی جا رہیں، ہم احتیاط کے ساتھ آگے بڑھنا چاہتے ہیں لیکن یہ سفارشات پارلیمنٹ کے ’’سرد خانہ‘‘ میں پڑی ہیں جنہیں ہم سرد خانے سے نکالنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے یہ بات اتوار کو نوائے وقت کو انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔ مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ جمعیت علماء اسلام (ف) اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کے مطابق قانون سازی چاہتے ہیں حکومت کے لئے مسائل پیدا نہیں کرنا چاہتے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں انکشاف کیا کہ ایم کیو ایم نے حکومت کے ساتھ میٹنگ کے بعد میرے ساتھ ملاقات کرنی تھی لیکن میرے ساتھ ملاقات کی بجائے صبح 5 بجے پریس کانفرنس کر ڈالی اسلئے میں ذاتی طور پر مفاہمتی عمل سے لا تعلقی کر لی‘ میں اپنی پارٹی کے کئی رہنماؤں کی ناراضی کے باوجود نائن زیرو ایم کیو ایم کے ہیڈ کوارٹر گیا اور ایم کیو ایم کے استعفوں کی واپسی کی راہ ہموار کی سیاسی اخلاقیات کے کچھ تقاضے ہوتے ہیں شاید ایم کیو ایم ’’ثالثی‘‘ کی سوسائٹی میں اہمیت سے پوری طرح آگاہ نہیں انہوں نے سردار ایاز صادق کو سپیکر کے لئے نامزد کیا گیا تو جمعیت علماء اسلام (ف) کا ووٹ انہی کو ملے گا۔