• news

کر فیو کے باوجود عاشورہ کے جلوس نکالے گٔے سینکڑوں عزادار گزفتار کل بھارتی قبضے کے خلاف ہڑتال ہو گی

سرینگر/جموں (اے این این+ اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میںبندشوں اور غیر اعلانیہ کرفیوکے باجود یوم عاشور پر جلوسوں اور ریلیوں کا انعقاد،پوری وادی میں علم ، تعزیہ اورذو الجناح کے جلوس نکالے گئے جن میں ہزاروں عاشقان حسین نے مرثیہ خوانی، نوحہ خوانی اور زنجیر زنی کر کے خراج عقیدت پیش کیا۔ بھارتی فورسز نے سینکڑوں عزاء داران کو حراست میں لے کر رہا کردیا، سید علی گیلانی اور میر واعظ عمر فاروق سمیت حریت قیادت بدستور نظر بند، علی گیلانی کو واقعہ کربلا پر ٹیلی فونک خطاب کی بھی اجازت نہیں دی گئی۔ اقوام متحدہ میں یادداشت پیش کرنے کے لئے جانے والا وفد بھی گرفتار۔ بھارتی قبضے کیخلاف کل مکمل ہڑتال ہو گی۔ تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں یوم عاشور کے موقع پر پابندیوں اور بندشوں کے باوجود پائین شہر، مائسمہ اور دیگر علاقوں میں ناکہ بندی کے باوجود پوری وادی میں علم ، تعزیہ اورذو الجناح کے جلوس نکالے گئے جن میںہزاروںعاشقان حسین نے مرثیہ خوانی، نوحہ خوانی اور زنجیر زنی کرتے ہوئے شہدائے کربلاکو شاندار خراج عقیدت پیش کیا۔ اس دوران پولیس نے لال چوک میں جلوس نکالنے کی کوشش کرنے والے سینکڑوں عزاداروںکو حراست میں لیا۔ درجنوں مقامات پر لوگوں کی نقل و حرکت روکنے کے لئے ناکہ بندی کی گئی تھی۔ عاشورہ محرم کا سب سے بڑا جلوس امام باڑہ میر گنڈ بڈگام سے آغا سید حسن کی قیادت میں برآمد ہوکر مرکزی امام بارہ بڈگام میں اختتام پذیر ہوا۔ آغا سید حسن نے اپنے خطبہ میں شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے معرکہ کربلا کے کئی گوشوں کی وضاحت کی۔ آغا نے مسلمانوں کے خلاف بھارت میں ہندو فرقہ پرست قوتوں کی قاتلانہ مہم جوئی کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مودی سرکار بھارتی مسلمانوں کے سروں پر لٹکتی تلوار ثابت ہورہی ہے۔ اس وقت بھارتی مسلمان ہر سطح پر خود کو غیر محفوظ تصور کررہے ہیں۔ آئے روز کسی نہ کسی بہانے مسلمانوں پر قاتلانہ حملے کئے جارہے ہیں۔ دریں اثناء حریت کانفرنس (گ) کا ایک وفد اقوام متحدہ کے مبصر مشن کو یادداشت پیش کرنے کے لئے سونہ وار سرینگر میں اقوام متحدہ کے فوجی مبصر مشن کے دفتر پہنچا تھا لیکن اس وفد کو بھی یادداشت پیش کرنے کی اجازت نہیں دی گئی اور بھارتی فورسز نے وفد کو حراست میں لے لیا اور تھانے میں بند کر دیا۔ ڈاکٹر غلام احمد گنائی اور مولوی بشیر قریشی کی قیادت میں حریت وفد سید علی گیلانی کی تیار کردہ یادداشت پیش کرنا چاہتا تھا۔ ادہم پور میںفرقہ پرست بلوائیوں کے ہاتھوں ڈرائیور زاہد رسول بٹ کے بہیمانہ قتل کے خلاف جنوبی کشمیر کے اننت ناگ اور کولگام اضلاع میں6 روزہ ہڑتال کے بعد زندگی معمول پر آگئی۔ دریں اثناء کل جماعتی حریت کانفرنس(گ) کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ محرم کے جلوسوں پر پابندی، عزاداروں کے خلاف طاقت کا استعمال اور گرفتاریاں دین میں مداخلت اور ریاستی ظلم ہے۔ سید علی گیلانی، محمد یاسین ملک اور ظفر اکبر بٹ نے اپنے الگ الگ بیانات میں کشمیریوں پر زور دیا ہے کہ وہ 27 اکتوبر کو مکمل ہڑتال کریں۔ 27 اکتوبر 1947ء کو بھارتی فوج نے تقسیم برصغیر کے فارمولے کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے کشمیری عوام کی خواہشات کے برعکس جموں و کشمیر پر قبضہ کر لیا تھا۔

ای پیپر-دی نیشن