پنجاب میں دہشت گردی کی بڑی نرسریوں سے سندھ پر مسلسل حملے ہو رہے ہیں: خورشید شاہ
اسلام آباد + جیکب آباد (صباح نیوز‘ این این آئی) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے بھارتی مداخلت کے معاملے پر حکومت سے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینے کا مطالبہ کر دیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ بہتر اور پُرامن ہمسائیگی صرف برابری کی بنیاد پر ہی ممکن ہے۔ ہندوستان کی پاکستان میں مداخلت بڑھتی جا رہی ہے اور حکومت کو اس مسئلے پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیکر کوئی لائحہ عمل مرتب کرنا چاہئے۔ ہندوستانی سیکولر سٹیٹ کا ڈھونگ بھی بے نقاب ہو چکا ہے۔ اسلام آباد سے جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی طرف سے ہمارے نہتے شہریوں پر فائرنگ روز کا معمول بن چکا ہے‘ لیکن وہ ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھے اور ہمیں اینٹ کا جواب پتھر سے دینے پر مجبور نہ کرے۔ دریں اثنا جیکب آباد میں خودکش دھماکے کے جاں بحق افراد کے ورثاءاور زخمیوں سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ دہشت گردی پاکستان کا بہت بڑا مسئلہ ہے جس کا ہم 2008ءسے مقابلہ کر رہے ہیں۔ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ضرب عضب جاری ہے۔ اس سے پہلے بھی سوات‘ فاٹا‘ وزیرستان سمیت دیگر علاقوں میں آپریشن ہوئے۔ دہشت گردی کے واقعات ملک کے مختلف علاقوں میں رونما ہو رہے ہیں۔ ہم سب کو مل کر اس مسئلہ کو حل کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی سے سیاسی صورتحال پر گہرا اثر ہوتا ہے۔ ہم سب کو مل کر اس کا حل ڈھونڈنا ہوگا۔ پیپلزپارٹی کے دور میں جب ایسے حالات ہوتے تھے تو پارلیمنٹ کے اندر اور باہر تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر مسئلے کا حل نکالتے تھے۔ اب ایسے حالات ہیںکہ حکومت کو مل کر کوشش کرنی چاہئے اور راستہ ڈھونڈنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ آپریشن ضرب عضب کے بعد کافی حد تک دہشت گردی کا خاتمہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں دہشت گردوں کی بڑی نرسریاں جنم لے رہی ہیں۔ وہاں سے ہی سندھ کے مختلف حصوں میں مسلسل حملے ہو رہے ہیں۔ اس سے پہلے سانحہ شکارپور اور اب جیکب آباد میں ہوا۔ یہ سارا علاقہ دہشت گردی کی زد میں آرہا ہے۔ حکومت کو اس پر توجہ دینی چاہئے۔ حکومت سندھ کے جو وسائل ہیں‘ وہ کوشش کر رہی ہے۔ سندھ حکومت کو ایجنسیوں کے ساتھ مل کر دہشت گردی کو روکنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا نیٹ ورک ٹھیک ہو جائے گا تو ہم دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو توڑ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کے پی کے میں ایسے واقعات پر وزیرداخلہ معطل ہوئے ہیں تو پھر سندھ حکومت کو بھی یہ کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عارف علوی نئے سیاست میں آئے ہیں۔ وہ دانتوں کے تو اچھے ڈاکٹر ہیں مگر انہیں سیاست میں تھوڑا وقت لگے گا۔