غاصبانہ بھارتی قبضے کے خلاف کشمیریوں کا دنیا بھر میں ’’یوم سیاہ‘‘: وادی میں ہڑتال اور مظاہرے
سرینگر+ شیخوپورہ+ لاہور+ جدہ (خصوصی نامہ نگار+ نیوز رپورٹر+ امیر محمد خان+ عبدالشکور ابی حسن) کنٹرول لائن کے دونوں اطراف سمیت دنیا بھر میں کشمیریوں نے کشمیر پر بھارت کے جابرانہ اور غیرقانونی قبضہ کے خلاف یوم سیاہ منایا۔ مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال اور مظاہرے کئے گئے، پلوامہ میں جھڑپ سے بھارتی فوجی افسر ہلاک اور 2مجاہدین شہید ہو گئے۔ مجاہد آفاق بٹ کے جنازے میں بھی ہزاروں افراد شریک ہوئے۔ سبز ہلالی پرچم لہرائے۔ جیوے جیوے پاکستان کے نعرے بلند کئے۔ لاہور آزاد کشمیر سمیت پوری دنیا میں مقیم کشمیریوں نے بھارت کے سفارتخانوں اور اقوام متحدہ کے مبصرین کے دفاتر کے سامنے احتجاجی ریلیاں اور جلوس نکالے، سیمینارز منعقد کئے گئے، کانفرنسیں اور اجتماعات ہوئے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نام پیش کی گئی یادداشتوں میں کشمیری قیادت نے مطالبہ کیا ہے کہ اقوام متحدہ کشمیر پر بھارت کا غیرقانونی قبضہ ختم کرانے کیلئے اپنی قراردادوں کو فوری عملی جامہ پہنائے۔ یوتھ فار کشمیر فورم نے سلامتی کونسل کو یادداشت بھجوا دی جبکہ سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق، شبیر احمد شاہ، نعیم احمدخان، ظفر اکبربٹ اورمحمد اشرف صحرائی سمیت دیگر حریت رہنمائوںکو مسلسل گھروں میں نظربند رکھا گیا۔کشمیریوں نے لال چوک میں اقوام متحدہ کے مبصر دفتر کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کی تاہم بھارتی فوج نے احتجاجی مارچ کے شرکاء پر دھاوا بول کر اس پر لاٹھی چارج کیا، کئی افراد زخمی ہو گئے۔ دریں اثناء سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ 68سال قبل 27 اکتوبر کو بھارتی فوج نے بغیر کسی آئینی اور اخلاقی جواز کے جموں کشمیر پر قبضہ جمایا اور جب سے یہ فوج نہتے کشمیریوں کو قتل کر رہی ہے۔ بان کی مون کشمیر کیلئے نمائندہ خصوصی مقرر کریں۔ خصوصی نامہ نگار کے مطابق سنی اتحاد کونسل کے زیراہتمام ملک گیریوم سیاہ منایا گیا۔ صدر مفتی محمد حسیب قادری نے کہا اقوام متحدہ نہتے کشمیریوں کو بھارتی مظالم سے نجات دلوانے کیلئے اپنی قراردادوں پر عمل کروائے۔صاحبزادہ حسن رضا نے فیصل آباد میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں امن کیلئے مسئلہ کشمیرکا حل ضروری ہے۔ مولانا اکبر نقشبند ی نے گوجرانوالہ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں سب سے زیادہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کشمیر میں ہوتی ہیں۔ ارشد مصطفائی نے چھانگا مانگا میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کشمیر پر اپنا غاصبانہ قبضہ قائم رکھنے کیلئے کشمیریوں پر بد ترین تشدد کر رکھا ہے۔ ٹیکسلا میں سید جواد الحسن کاظمی، منڈی بہائوالدین میں عمار سعید سلیمانی، گجرات میں صاحبزادہ مطلوب رضا ، فیصل آباد میں ملک بخش الٰہی ، چنیوٹ میں مولانا سیف سیالوی ، ملتان میں مولانا فیض بخش رضوی نے اجتماعات سے خطاب کیا۔ نیوز رپورٹر کے مطابق کشمیر سینٹر لاہور کے زیراہتمام 27اکتوبر1947ء کو کشمیر پر بھارت کی فوجی یلغار اور غیرقانونی قبضے کے خلاف پریس کلب کے سامنے عظیم الشان احتجاجی مظاہرے کا انعقاد کیا گیا۔ مسلم لیگ (ن) آزادکشمیر لاہور ڈویژن‘ تحریک انصاف‘جماعت اسلامی آزادکشمیر شاخ‘ جمعیت علمائے اسلام آزادکشمیر لاہور ڈویژن‘ حریت کانفرنس آزادکشمیر وپاکستان شاخ‘ جموں وکشمیروکلاء محاذ ‘جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ‘ پیپلز پارٹی آزادکشمیر لاہور‘ کشمیر ویلفیئر ایسوسی ایشن‘ جمعیت اتحاد علماء کے رہنمائوں اور کارکنوں سمیت سٹی ٹیکنالوجی کالج شاہدرہ کے طلبا کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ ڈاکٹر فرزانہ نذیر‘ سردار ساجد محمود‘ غلام عباس میر‘ بیگم زرقا‘ راجہ شہزاد‘ مولانا شفیع جوش‘ انجینئر مشتاق محمود‘ عبداللطیف چغتائی‘ اعجاز کیانی‘ حاجی محمد اشرف‘ فاروق آزاد‘ ناصرکشمیری‘ احسان اللہ تبسم‘ مولانا سید عبدالعزیز‘ چودھری محمد یونس‘ عبدالرشید جرال‘ سہیل نازکی‘ راناعقیل اورچودھری محمد صدیق نے خطاب کیا۔ مولانا شفیع جوش نے کہا کہ کشمیری عالمی برادری کو یہ پیغام دے رہے ہیں کہ وہ کل بھی بھارت کیخلاف تھے اور آج بھی اس کے خلاف ہیں۔ پرنسپل حاجی محمداشرف نے کہا کہ بھارت اپنی فوجیں فوری طورپر کشمیر میں سے نکال لے۔ مولانا سیدعبدالعزیز نے کہا کہ ظلم وجبر کی رات جتنی طویل ہوآزادی کا سورج ضرور طلوع ہوکر رہے گا۔ عبداللطیف چغتائی‘ چودھری محمد یونس‘ عبدالرشید جرال‘ راجہ صدیق اور ناصرکشمیری نے کہا کہ صرف کشمیر ہی بھارت سے الگ نہیں ہوگا بلکہ اب بھارت کے اندر خالصتان اور دیگر ریاستیں بھی بنیں گی۔ نیوز رپورٹر کے مطابق تنظیم آزادی کشمیر کے زیراہتمام یوم سیاہ منایا گیا۔ چیئرمین طارق بٹ کی سربراہی میں کارکن پریس کلب کے باہر احتجاج کے دوران بھارتی حکومت کے خلاف اور کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے نعرے لگائے گئے۔ طارق بٹ نے کہا کہ کشمیری اور پاکستانی قوم مقبوضہ کشمیر پر بھارت کے ناجائز قبضے کو کسی صورت تسلیم نہیں کرتے۔ شیخوپورہ سے نامہ نگار خصوصی کے مطابق القلم ایسوسی ایشن کے زیراہتمام یوم سیاہ کے سلسلہ میں مرکزی تقریب القلم کے سرپرست اعلیٰ پیر ارشد ہاشمی کی اقامت گاہ پر منعقد ہوئی۔ صدارت چودھری شہزاد علی ورک نے کی۔ شہزاد علی ورک نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل نہ ہونا اقوام متحدہ کی بڑی ناکامی ہے۔ پیر ارشد ہاشمی کا کہنا تھا کہ امریکہ اور بھارت کشمیری جہادی تنظیموں کو دہشت گرد قرار دینے کی بجائے تنازع کشمیر کے حل پر توجہ دیں۔ وزیراعظم نے مودی کی زلزلہ زدگان کی امداد کی کال پر شکریہ ادا کرکے قوم کے جذبات کو مجروح کیا ہے۔ پاکستان کشمیر کمیٹی نے یوم سیاہ پر جدہ میں ایک اجلاس منعقد کیا۔ کشمیر میں بھارتی تسلط کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی۔ قونصل جنرل شہریار اکبر خان نے صحافیوں کو بتایا کہ 2 نومبر کو دوپہر آو آئی سی کے ہیڈ کوارٹر جدہ میں کشمیر پر ایک سمینار منعقد ہوگا اور تصاویر کی نمائش لگائی جائے گی۔ دریں اثنا ء پاکستان جرنلسٹ فورم کا اجلاس ہوا۔ کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کرتے ہوئے قرارداد متفقہ منظور کی گئی۔ قرارداد میں او آئی سی اور دیگر دوست ممالک سے اپیل کی گئی کہ بھارت میں مسلمانوں اور اقلیتوں پر مودی حکومت کی جانب سے کئے جانے والے مظالم بالعموم اور کشمیر میں بھارتی تسلط و ظلم کے خاتمے کیلئے پر اثر آواز بلند کریں۔ کشمیر پر اپنے دوست ممالک سعودی عرب اور دیگر ممالک کی مشاورت سے مستقل پالیسی واضح کرے۔ اجلاس میں پاکستان میں زلزلے سے تباہی پر افسوس کا اظہار کیا گیا۔ کویت سٹی سے عبدالشکورابی حسن سے کے مطابق پاکستان کے سفیر محمداسلم خان نے کہاہے کہ کشمیر کاز پاکستانیوں کے دلوں میں زندہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سفارت خانہ پاکستان کے قائداعظم ہال میں کشمیریوں سے ساتھ اظہار یکجہتی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سفیر نے کہاکہ انڈیاآج تک کوئی ستاویزی ثبوت پیش نہیں کرسکا جو ثابت کرسکے کہ ڈوگرہ راجہ نے کشمیر کا الحاق انڈیا کے ساتھ کیا تھا۔ تقریب میں زلزلہ میں جاں بحق ہونے والوں کے لئے ایک منٹ کی خاموشی کی گئی اور مرحومین کے لئے دعائے مغفرت کی گئی۔ تقریب کا اغاز حافظ عامر سلمان کی تلاوت سے ہوا۔ سٹیج سیکرٹری کے فرائض لیبر اتاشی نوردین داوڑ نے دئیے جبکہ آخر میں حافظ محمد شبیر نے پاکستان کشمیر اورکویت اور امت مسلمہ کے لئے دعاکرائی ۔