شکرگڑھ سیکٹر میں پھر بھارتی فائرنگ فیلگ میٹنگ‘ امن کیلئے کام کرنے پر اتفاق
شکرگڑھ+ سیالکوٹ (نامہ نگار+این این آئی) شکرگڑھ سیکٹر میں بھارتی فورسز کی جانب سے چھٹے روز بھی فائرنگ کی گئی۔ چناب رینجرز کی جوابی کارروائی سے بھارتی گنیں خاموش ہوگئیں، کسی جانی و مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ منگل کی شام چک امرو کے علاقہ میں بورے چک، بھوپال پور اور اگور کے علاقوں میں فائرنگ کے اِکا دُکا واقعات پیش آئے‘ تاہم گولہ باری کی بجائے چھوٹے ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا۔ اتوار کو شہید ہونے والے محمد حسین اور سوموار کی صبح شہید ہونے والی سرداراں بی بی کو سینکڑوں سوگواروں کی موجودگی میں آبائی علاقوں میں سپردِ خاک کر دیا گیا۔ انڈین فائرنگ کے متاثرین کیلئے چک امرو اور بڑا بھائی میں امدادی کیمپ قائم کر دیئے گئے۔ این این آئی کے مطابق پاکستان رینجرز نے بھارتی بارڈر سیکیورٹی فورسز کے اس الزام کو مسترد کر دیا ہے کہ پاکستان کی طرف سے کنٹرول لائن اور ورکنگ بائونڈری پر بلا اشتعال فائرنگ کی جاتی ہے جبکہ دونوں سرحدی فورسز نے جلد از جلد فلیگ میٹنگزکرنے اور امن کیلئے کام کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ پاکستان رینجرز اور بھارتی بارڈر سیکیورٹی فورس کے سیکٹر کمانڈرز کے درمیان فلیگ میٹنگ گزشتہ روز ہوئی جس میں بی ایس ایف نے الزام لگایا کہ پاکستان رینجرز کی طرف سے ایک شہری ہلاک اور کئی زخمی ہوئے ہیں جبکہ پاکستان رینجرز نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہم صرف دفاعی کارروائی کرتے ہیں اورفائرنگ و گولہ باری بھارتی فوج کی طرف سے کی جاتی ہے ۔ فلیگ میٹنگ میں 8 رکنی بھارتی وفد کی قیادت ڈی آئی جی بی ایس کسانہ نے کی جبکہ پاکستان کا 11 رکنی وفد سیالکوٹ کے سیکٹر کمانڈر بریگیڈیئر وسیم جعفر بھٹی کی سربراہی میں شریک ہوا ۔بھارتی حکام کے مطابق ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی اور اس امر پر اتفاق کیا گیا کہ دونوں سرحدی فوجوں کے مقامی کمانڈرز کی جلد از جلد ملاقاتیں ہونی چاہئیں۔ فلیگ میٹنگ میں دفاعی تعمیرات اور دیگر امور پر بھی غور کیا گیا اور دونوں فریقوں نے سرحدوں پر امن کیلئے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ صباح نیوز + کے پی آئی کے مطابق پاک رینجرز کے ڈائریکٹر جنرل اور بی ایس ایف کے ڈائریکٹر جنرل ڈی کے پاٹھک کے درمیانی ٹیلیفونک بات چیت کے دوران دونوں ممالک کے سرحدی محافظوں نے دونوں اطراف سے فائرنگ کو روکنے کیلئے اتفاق کیا۔