حافظ آباد : ریٹرننگ افسر اور وکلاء میں جھگڑا
حافظ آباد(نمائندہ نوائے وقت)ریٹرننگ آفیسر چودھری اللہ دتہ وڑائچ اور وکلاء کے درمیان جھگڑا، دونوں فریقین کی طرف سے ایک دوسرے کے خلاف زیادتی کا الزام، ہمارے 2وکلاء کو اغواء کر لیا گیا ہے، وکلاء کا مئوقف،حافظ آباد بار اور سرکاری دفاتر کے ملازمین کا ہڑتال کا اعلان، وکلاء کی طرف سے چودھری فضل حسین تارڑ ایڈووکیٹ سے پولیس کو دی جانیوالی تحریری درخواست میں مئوقف اختیار کیا ہے کہ میں یوسی نمبر9سندھواں تارڑ سے پی ٹی آئی کا نامزد چیئرمین کا اُمیدوار ہوں جبکہ مذکورہ ریٹرننگ آفیسر نے حکومتی پارٹی سے از باز کرکے میری یونین کونسل سندھواں تارڑ کا پولنگ سٹیشن گنجانوالہ اور رائے چند کا پولنگ سٹیشن گاجرانوالی میں تبدیل کر دیا ہے۔ گزشتہ روز میں نے منظور الحسن چٹھہ ایڈووکیٹ کے ہمراہ ریٹرننگ آفیسر کے دفتر میں جا کر ان سے پولنگ اسٹیشن کی تبدیلی کے آرڈر مانگے جس پر چودھری اللہ دتہ وڑائچ نے ہتک آمیز رویہ اپناتے ہوئے انکار کر دیا۔ اس بات پر تلخ کلامی ہوگئی تو ریٹرننگ آفیسر کے کمرے میں10نامعلوم افراد آگئے اور مجھے منظور الحسن چٹھہ کو بھی دھمکیاں دینا شروع کر دیں۔ اسی اثناء میں سیکرٹری بار امان اللہ سندھو ،قمر بھٹی، عمران چیمہ اور عباس بھٹی ایڈووکیٹس بھی آگئے۔ ملزمان نے عمران چیمہ اور علی عباس بھٹی ایڈووکیٹس کو قتل کی نیت سے اغواء کر لیا ہے۔سیکرٹری بار امان اللہ سندھو اور دیگر وکلاء نے اعلان کیا ہے کہ ریٹرننگ آفیسر کے اختیارات سے تجاوز،اور2وکلاء کے اغوا کے خلاف آج28اکتوبر بروز بدھ سے وکلاء غیر معینہ مدت کیلئے ہڑتال کریں گے۔ دوسری طرف ریٹرننگ آفیسر چودھری اللہ دتہ وڑائچ کا مئوقف ہے کہ وہ بلے کا نشان پہلے ہی منظور الحسن چٹھہ کے کورنگ اُمیدواروں برائے چیئرمین محمد آوئس اور وائس چیئرمین کے اُمیدوار ساجد کو الاٹ کر چکے ہیں۔ جس پر وکلاء نے منظورالحسن چٹھہ اور انکے ساتھی وکلاء نے مجھے تشدد کا نشانہ بنایا دفتر میں توڑ پھوڑ کی اور سرکاری ریکارڈ پھاڑ دیا۔ پی ٹی آئی کے کارکنوں کے خلاف قانونی کارروائی کیلئے پولیس کو درخواست جمع کروا دی ہے۔ دریں اثناء ایپکا کے ضلعی صدر نصراللہ ہنجرا نے کہا ہے کہ ریٹرننگ آفیسر کے ساتھ لڑائی کے خلاف احتجاجاً ضلع بھر میں تمام سرکاری دفاتر کی تالا بندی اور قلم چھوڑ ہڑتال کی جائے گی۔