ڈی جی خان اور بہاولپور میں 2 مجرموں کو پھانسی‘ ایک کی روک دی گئی
ڈی جی خان/ بہاولپور/ ننکانہ/ سرگودھا/ خوشاب/ فیصل آباد (آن لائن + نامہ نگاران+ نمائندہ خصوصی) ڈیرہ غازی خان اور بہاولپور میں قتل کے 2 مجرموں کو پھانسی دیدی گئی۔ ایک مجرم کی پھانسی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کے حکم پر روک دی گئی جبکہ مختلف عدالتوں نے مقدمات قتل میں 4 ملزموں کو سزائے موت کا حکم سنا دیا۔ جیل ذرائع کے مطابق سنٹرل جیل ڈی جی خان میں دوہرے قتل کے مجرم عبدالمجید کو صبح سویرے تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔ مجرم عبدالمجید نے جائیداد کے تنازع پر 2002ء میں بھائی اور بھتیجے کو قتل کیا تھا۔ دوسری جانب نیو سنٹرل جیل بہاولپور میں بھی دوہرے قتل کے مجرم محمد اعظم کو پھانسی دی گئی۔ مجرم محمد اعظم نے گھریلو تنازع پر 1999ء میں بیوی سے اختلافات پر 2 سالوں کو قتل کیا تھا جبکہ مجرم خادم حسین کی پھانسی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کے حکم پر روک دی گئی۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ننکانہ صاحب منظر حسین گل نے مقدمہ قتل کا فیصلہ سناتے ہوئے ایک ملزم کو سزائے موت اور پانچ لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنا دی جبکہ دو ملزمان کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کر دیا۔ استغاثہ کے مطابق چار سال قبل تھانہ صدر ننکانہ کے گائوں چک نمبر 14 گ ب میں بچوں کے درمیان معمولی جھگڑے پر ملزم ارشاد نے اپنے دیگر دو ساتھیوں کے ہمراہ حنیفاں بی بی عرف حمیداں کو قتل کر دیا تھا۔ فاضل عدالت نے جرم ثابت ہو جانے پر ملزم ارشاد کو سزائے موت اور پانچ لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنا دی۔ ایڈیشنل سیشن جج سرگودھا نے بیوی کو قتل کرنے والے مجرم کو سزائے موت کا حکم سنا دیا۔ تحصیل ساہیوال کے محمد یوسف نے 8 اپریل 2014ء کو اپنی بیوی کی گردن پر تیز دھار چھری پھیر کر اس کی گردن تن سے جدا کر دی تھی۔ ایڈیشنل سیشن جج سرگودھا فزانہ شہزاد خان نے جرم ثابت ہونے پر محمد یوسف کو پھانسی اور بیوی کے ورثاء کو 3 لاکھ روپے ادا کرنے کا حکم سنایا ہے۔ فاضل جج نے ثبوت نہ ہونے کی بنا پر ملزم عبدالرحمن اور محمد حیات کو بری کر دیا۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج خوشاب ساجد حسین سندھڑ نے تھانہ سٹی جوہرآباد کے مقدمہ قتل کا فیصلہ سناتے ہوئے ملزم کو سزائے موت 10 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا کا حکم سنایا ہے۔ واقعات کے مطابق 23 دسمبر 2013ء کو ملزم فیصل حسین کشمیری نے چک نمبر 45 ایم بی اعظم کالونی جوہر آباد میں نوجوان محمد عبداللہ کو دکان سے ادھار سودا نہ دینے پر ہونے والی تلخ کلامی پر فائرنگ کرکے موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔ فیصل آباد میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے بھتہ خوری، قتل و تین افراد کو زخمی کرنے کے مقدمہ میں ملوث ملزم کو جرم ثابت ہونے پر دو بار سزائے موت، مجموعی طور پر 50سال قید، 14لاکھ 80ہزار روپے جرمانہ کا حکم سنا دیا۔ عدالتی ذرائع کے مطابق تھانہ سٹی گوجرہ میں درج مقدمہ میں ملوث ملزموں سیف اللہ اور محمد عثمان پر الزام تھا کہ ملزموں نے 10اگست 2015ء کو جھنگ روڈ گوجرہ پر واقع بابا فرید بلڈنگ میٹریل سٹور پر آ کر بھتہ طلب کیا تھا نہ دینے پر ملزموں نے فائرنگ کر دی جس کی زد میں آ کر نعیم انور جاں بحق، اس کا باپ مخدوم محمد انور، راہگیر ماسٹر امان اللہ اور غلام نبی زخمی ہو گئے تھے۔ اس کیس کا چالان رواں مہینے کی 5تاریخ کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا۔ گزشتہ روز فاضل جج راجہ پرویز اختر نے صرف 15دن کے اندر فیصلہ سنا دیا۔ عدالت نے جرم ثابت ہونے پر مجرم سیف اللہ کو دو بار سزائے موت۔ مجموعی طورپر 50 سال قید اور 14 لاکھ 80 ہزار جرمانہ کی سزا کا حکم دیا جبکہ عدالت نے ایک ملزم کو بری کر دیا۔ ڈسٹرکٹ جیل گجرات میں بند سزائے موت کے دو قیدیوں کو ہائیکورٹ نے بری کر دیا۔ تھانہ اے ڈویژن کے قتل کیس میں گوجرانوالہ کے رہائشی سہیل بٹ کو بری کرنے کے احکامات جاری کر دیئے۔ سہیل بٹ کے خلاف تھانہ اے ڈویژن میں 24 مئی 2009ء کو ایک شخص کو قتل کرنے کا مقدمہ درج ہوا جبکہ تھانہ کنجاہ کے مقدمہ میں بند قیدی محمد عمران کے خلاف 16 ستمبر 2005ء کو تھانہ کنجاہ میں قتل کا مقدمہ درج ہوا تھا۔