برطانیہ نے بھی 2016ء تک 450 فوجی افغانستان میں رکھنے کا اعلان کر دیا
لندن (نوائے وقت رپورٹ+رائٹرز)) برطانیہ نے بھی اپنے 450 فوجی 2016ء میں افغانستان میں رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ برطانوی وزیر دفاع مائیکل فیلن نے پارلیمنٹ میں تحریری بیان میں کہا ہے کہ یہ فوجی غیر لڑاکا مشنز میں خدمات سرانجام دیتے رہیں گے۔ اقدام اوباما کے اس اعلان کے بعد سامنے آیا ہے جس میں افغانستان میں 2017ء تک فوجی رکھنے کا کہا گیا تھا۔ فیلن نے کہا محفوظ اور مستحکم افغانستان کی تعمیر کیلئے فیصلہ کیا ہے۔ قبل ازیں برطانیہ نے رواں برس کے آخر تک فوجی رکھنے کا پروگرام بنایا تھا۔ افغان حکومت نے جیل توڑے جانے کے خوف سے ہلمند کے جیل سے 150 خطرناک قیدیوں کو کابل منتقل کر دیا ہے۔ حکام کے مطابق یہ فیصلہ حال ہی میں طالبان کی جانب سے قندوز اور غزنی کی دو جیلیں توڑے جانے کے تناظر میں کیا گیا ہے۔ وسط ستمبر کے بعد توڑی گئی ان جیلوں سے سینکڑوں قیدیوں کو رہا کرایا گیا ہے۔ گزشتہ ہفتے ہلمند کے دارالحکومت لشکرگاہ کے قریب طالبان اور افغان فورسز کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں۔ واضح رہے قندوز پر قبضہ کے فوراً بعد طالبان نے 600 قیدیوں کو جیل توڑ کر رہا کرایا تھا۔ اس تناظر میں ہلمند میں بھی جیل توڑے جانے کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔ ہلمند پولیس کے ترجمان نے کہا افواہیں پھیل رہی تھیں کہ طالبان جیل پر حملہ کر سکتے ہیں۔