بلدیاتی الیکشن: لاہور میں 58 کارکن مسلم لیگ (ن) کے نامزد امیدوار چیئرمین کے مدمقابل
لاہور (فرخ سعید خواجہ) بلدیاتی انتخابات میں صرف دو روز باقی ہیں لیکن تاحال لاہور میں مسلم لیگ (ن) کے 58 لیگی کارکن پارٹی کے نامزد امیدواروں کے مقابلے میں چیئرمین کی نشستوں پر آزاد حیثیت میں کھڑے ہیں۔ حمزہ شہباز نے پارٹی کے آزاد حیثیت میں کھڑے امیدواروں کو راضی کرنے کیلئے جو کمیٹی مقرر کی تھی وہ ناکام ثابت ہوئی ہے۔ صوبائی وزیر ایکسائز و ٹیکسیشن مجتبیٰ شجاع کے حلقہ پی پی 141 میں 8 یونین کونسلوں میں مسلم لیگ (ن) کے کارکن آزاد حیثیت سے پارٹی امیدواروں کے مدمقابل ہیں۔ یونین کونسل 22 میں پارٹی امیدوار برائے چیئرمین چودھری سعید ہیں جبکہ عاقل جاوید بغاوت کرکے آزاد حیثیت میں کھڑے ہیں۔ یوسی 29 میں پارٹی ٹکٹ ہولڈر یونس خان اور یاسر بٹ آزاد حیثیت میں کھڑے ہیں۔ یوسی 30 میں پارٹی امیدوار ظہیر بٹ کے مقابلے پر رحمان جٹ ہیں۔ یونین کونسل 41 میں پارٹی نے رضوان ہیرا کو چیئرمین کا ٹکٹ دیا ہے انکے مقابلے میں معراج دین آزاد حیثیت سے کھڑے ہیں۔ یونین کونسل 40 میں پارٹی کے امیدوار مرزا مقصود شریف ہیں جبکہ برق بٹ ان کے مقابلے میں بطور آزاد امیدوار کھڑے ہیں۔ یونین کونسل 42 میں پارٹی کے ریاض مغل کے مقابلے میں میاں عتیق آزاد امیدوار کی حیثیت سے ڈٹے ہیں۔ یونین کونسل 45 میں کاشف حسین گوہر کو پارٹی نے ٹکٹ دیا ہے انکے مقابلے میں مٹھو بٹ آزاد حیثیت میں کھڑے ہیں۔ یونین کونسل 46 میں پارٹی امیدوار حاجی عبدالحمید ہیں جبکہ انکے مقابلے میں حافظ سلیم بٹ آزاد ہیں۔ مسلم لیگ (ن) لاہور کے جنرل سیکرٹری اور پارلیمانی سیکرٹری صحت خواجہ عمران نذیر کے حلقہ پی پی 137 ہے جس میں 6 یونین کونسلوں میں پارٹی فیصلے کے باغی امیدوار بحیثیت چیئرمین آزاد حیثیت میں کھڑے ہیں۔ یونین کونسل 4 میں پارٹی کے امیدوار سید حشمت علی شاہ آزاد حیثیت میں، ملک مظفر کے بھائی ملک ارشد آزاد حیثیت میں کھڑے ہیں۔ یونین کونسل 6 میں پارٹی امیدوار غلام مرتضیٰ (بھولا ڈوگر) کے مقابلے میں جبار مغل کھڑے ہیں۔ یونین کونسل 7 میں چودھری شاہنواز اسماعیل کے مقابلے میں جبادی گجر الیکشن لڑرہے ہیں۔ یونین کونسل 8 میں پارٹی امیدوار لیاقت علی گجر کے مقابلے پر پارٹی کے دو کارکن الگ الگ پینل بناکر آزاد حیثیت میں چیئرمین کا الیکشن لڑرہے ہیں۔ حافظ سرفراز اور عابد خان پٹھان کو رنج تھا کہ ٹکٹ کیوں نہیں دیا گیا۔ یونین کونسل 9 میں شاہد نصیر جٹ پارٹی کے چیئرمین کیلئے امیدوار ہیں جبکہ رانا مظفر انکے مقابلے میں آزاد حیثیت میں کھڑے ہیں۔ یونین کونسل 10 میں شاہد محمود چندا نامزد امیدوار ملک اقبال آزاد حیثیت میں انتخاب لڑ رہے ہیں۔ رکن پنجاب اسمبلی باﺅ اختر کی حلقہ پی پی 144 اور حمزہ شہباز کے کوآرڈی نیٹر سید توصیف شاہ کے پی پی 151 کی پانچ پانچ یونین کونسلوں میں پارٹی امیدوار برائے چیئرمین کے مقابلے میں پارٹی کارکن آزاد حیثیت میں کھڑے ہیں جبکہ غزالی سلیم بٹ ایم پی اے کے حلقہ پی پی 138، وحید گل ایم پی اے کے حلقہ پی پی 145، ملک وحید ایم پی اے کے حلقہ پی پی 146 اور رانا مشہود احمد خان کے حلقہ پی پی 149 کے چار چار یونین کونسلوں میں پارٹی کے نامزد امیدواران چیئرمین کے مقابلے میں پارٹی کارکن آزاد حیثیت میں کھڑے ہیں۔ میاں مرغوب ایم پی اے کے حلقہ پی پی 150 میں 3 یونین کونسلوں، پی پی 148، رمضان صدیق بھٹی ایم پی اے کے حلقہ پی پی 153، زعیم حسین قادری کے حلقہ پی پی 154 میں دو دو پارٹی کارکن پارٹی کے نامزد چیئرمین کے امیدوار کے مقابلے میں آزاد حیثیت میں کھڑے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ دیگر بہت سی جماعتوں کے امیدواروں کے مقابلے میں بہت سے حلقوں میں مسلم لیگ (ن) کے نامزد اور آزاد حیثیت میں کھڑے امیدواروں کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہوگا۔
پارٹی امیدوار