فی الحال امن چھوڑیں، باسمتی چاول کو پاکستان سے ملکر بچائیں، بھارتی ادارے کا حکومت کو مشورہ
نئی دہلی (اے این این) بھارتی زرعی تحقیقاتی ادارے نے بھارت اور پاکستان کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ابھی امن کو چھوڑیں، عالمی منڈی میں باسمتی چاولوں کو بچانے کیلئے متحد ہو جائیں، چین کے پاکستان سے ورائٹی کے حصول کے بعد عالمی منڈی میں باسمتی چاول انتہائی کم قیمت پر متعارف کرانے سے بھارتی چاولوں کی عالمی مارکیٹ تباہ ، زرمبادلہ کی مد میں اربوں کا نقصان اٹھانا پڑیگا۔ بھارت کے زرعی تحقیقاتی بورڈ کے مطابق اگر بھارت باسمتی چاولوں کا عالمی نشان حاصل کرنے سے محروم رہ گیا تو یہ ممکن ہے کہ چین پاکستان سے اس ورائٹی کو حاصل کرنے کے بعد مختلف افریقی ممالک میں حال ہی میں حاصل کئے گئے کھیت حاصل کرکے اسکی کاشتکاری سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ ایک بھارتی زرعی سائنسدان نے نام نہ بتانے کی شرط پر بتایاکہ مشرقی افریقی ممالک کینیا ، تنزانیہ اور ایتھوپیا میں باسمتی چاولوں کی کاشت کیلئے چین نے بڑے کھیت حاصل کرلئے ہیں۔ ادارے کے ڈائریکٹر کے وی پربھو نے ایک کانفرنس سے خطاب کے دوران کہاکہ ہم نہیں چاہتے کہ چین عالمی تجارت میں بہت کم قیمت پرباسمتی چاول کو متعارف کرائے اس سے ہمارے چاولوں کی عالمی مارکیٹ تباہ ہوجائیگی۔ واضح رہے کہ چنائی میں واقع انٹیلکچوئل پراپرٹی اپیلٹ بورڈ اگلے ہفتے مشہور باسمتی چاولوں کیلئے جی آئی نشان (جیوگرافیکل انڈیکیٹر)کے حصول کا مطالبہ کریگی لیکن بورڈ کو یہ نشان اسی صورت میں مل سکتاہے جب بھارت پاکستان کےساتھ مل کرمشترکہ رجسٹریشن کیلئے اپلائی کرے گا۔اگر باسمتی چاول اس جی آئی نشان کے حصول میں ناکام رہے تو بھارت اور پاکستان عالمی مارکیٹ میں اس امتیاز سے محروم رہ جائیں گے مگر اس کا سب سے زیادہ نقصان بھارت کو ہی ہوگا۔
باسمتی چاول