• news

اقتصادی راہداری منصوبہ کی خود نگرانی کروں گا، کارکردگی نہ دکھانے والے ساتھ نہیں رہیں گے: نوازشریف

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+صباح نیوز+اے پی پی) وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان چین اقتصادی راہداری روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے، تجارتی سرگرمیوں کے فروغ اور غربت میں کمی کے لیے کلیدی کردار ادا کرے گی۔ منصوبے کی بروقت تکمیل حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے اور وہ خود اس میں پیشرفت کی نگرانی کر یں گے۔ منصوبے میں تاخیر ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔ جلد راہداری کے مغربی روٹ کا سنگ بنیاد رکھوںگا۔ وزیر اعظم نے خبردار کیا کہ جو سرکاری حکام پاکستان چین اقتصادی راہداری منصوبے کی بروقت تکمیل کے لیے کارکردگی نہیں دکھائیں گے وہ میری ٹیم کا حصہ نہیںرہیں گے۔ ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم نے معاشی گزرگاہ اور اس سے منسلک منصوبوں پر بریفنگ کے لیے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا۔ وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے وزیر اعظم کو اقتصادی رہداری منصوبے میں پیش رفت اور سی پیک منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لیے نگرانی کے انتظامات سے آگاہ کیا۔ وزیر اعظم نے سی پیک کے تمام منصوبوں بشمول بنیادی ڈھانچے و توانائی کے منصوبوں کے حوالے سے چینی سرمایہ کاری کو ایک بار پھر سراہتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبے اس بات کا بین ثبوت ہیں کہ چین پاکستان کا با اعتمادآزمودہ دوست ہے اور یہ دوستی آزمائش کی ہر گھڑی میں پوری اتری ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان چین اقتصادی راہداری سے پاکستان کا مستقبل وابستہ ہے منصوبے کی بروقت تکمیل حکومت کی اعلیٰ ترجیحات میں شامل ہے۔ وہ خود کور ٹیم کے ذریعے اس منصوبے میں پیش رفت کی باقاعدگی سے نگرانی کریں گے۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ ماہانہ اور بالخصوص سہ ماہی بنیادوں پر اس منصوبے کی تازہ صورتحال سے انہیں آگاہ رکھیں۔ یہ منصوبہ روزگار، تجارت کے فروغ اور غربت و پسماندگی میں کمی کے لیے کلیدی کردار ادا کرے گا۔ وزیر اعظم کو منصوبے کے ممکنہ ٹائم فریم سے آگاہ کیا گیا اور بتایا گیا کہ سی پیک منصوبوں کے تحت نجی شعبے کی جانب سے 46ارب ڈالر کی خطیر سرمایہ کاری کی جارہی ہے۔ راہداری کے تحت منصوبوں کی تکمیل میں تاخیر ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی، اقتصادی راہداری پاکستان کا مستقبل ہے اس کی بروقت تکمیل حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ وزیراعظم نے بنیادی ڈھانچے اور توانائی کے منصوبوں سمیت پاکستان چین اقتصادی راہداری کے تحت تمام منصوبوںکا جائزہ لیا۔ وزیراعظم نواز شریف نے پاکستان چین سدا بہار دوستی کو سراہتے ہوئے کہا کہ چین ہمارا آزمودہ دوست ہے، انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ منصوبے کے اہداف کو ماہانہ اور سہ ماہی بنیاد پر اپ ڈیٹ کریں جس کا وزیراعظم ہفتہ وار بنیاد پر جائزہ لیں گے۔ ان منصوبوںسے ملک بھر میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے تجارت میں اضافہ ہوگا غربت میں کمی آئے گی۔ وزیراعظم کو راہداری کے تحت منصوبوںکی تکمیل کی تاریخوں کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ نجی شعبہ کی طرف سے 46 ارب ڈالر کی خطیر سرمایہ کاری کی جائے گی۔ دریں اثنا وزیراعظم نوازشریف اسلام آباد سے لاہور پہنچ گئے ہیں۔لاہور سے خصوصی رپورٹر کے مطابق وزیراعظم نواز شریف دو روز لاہور میں قیام کرینگے وہ زیادہ تر وقت اپنی فیملی کے ساتھ گزاریں گے تاہم ملک کی صورتحال پر قریبی ساتھیوں سے مشاورت بھی کریں گے۔

ای پیپر-دی نیشن