ریحام کو طلاق، پارٹی رہنما عمران کو پوائنٹ آف نوریٹرن پر لانے میں کامیاب
لاہور (سلیم بخاری + عمانوئیل سرفراز/ دی نیشن رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف کے قائد عمران خان کی بی بی سی کی سابق میزبان ریحام سے شادی ٹوٹ گئی کیونکہ عمران خان پر اس کے خاندان اور بعض پارٹی لیڈروں کی جانب سے بہت دبائو تھا۔ یہ بات پی ٹی آئی کے ذرائع نے بتائی۔ اطلاعات کے مطابق معاملات اس قدر خراب ہوچکے تھے کہ عمران کی اپنی بہنوں سے بول چال بھی نہیں رہی تھی۔ انہوں نے شادی کی تقریب میں شرکت نہیں کی تھی اور جوڑے کو اپنے ہاں دعوت بھی نہیں دی تھی۔ یہاں تک کہ انہوں نے حلقہ این اے 122 میں ووٹ بھی نہیں ڈالے۔ ذرائع کے مطابق پارٹی میں کچھ ایسے لوگ موجود تھے جو ریحام کی مقبولیت کو پسند نہیں کرتے تھے۔ ان کا خیال تھا کہ یہ پارٹی کے مفاد میں نہیں۔ انہوں نے مسلسل طور پر عمران خان کے کان بھرے کہ ریحام کو سیاست میں ملوث نہ کیا جائے۔ ریحام پرجوش تھیں انہوں نے 16 اگست کو ہری پور میں اچھی انتخابی مہم چلائی تھی۔ پی ٹی آئی وہاں سے ہاری تو الزام ریحام پر دیا گیا کہ مہم کمزور رہی۔ پارٹی کے یہ رہنما نہیں چاہتے تھے کہ ریحام پارٹی کے امور میں مداخلت کریں۔ انہوں نے عمران کو قائل کرکے ریحام کو سیاست میں حصہ لینے سے روکا تاہم وہ خوفزدہ نہیں ہوئیں اور سمن آباد میں پی ٹی آئی کے جلسہ میں آئیں۔ زلزلہ کے بعد لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں زخمیوں کی عیادت کی اور سوشل میڈیا پر بیانات بھی دیئے۔ یہ رہنما اس پر بہت ڈسٹرب ہوئے اور عمران سے کہا کہ وہ جس طرح بھی ہو ریحام سے جان چھڑائیں اور پھر وہ عمران کو پوائنٹ آف نو ریٹرن پر لانے میں کامیاب ہوگئے۔