• news

9 ماہ22 دن بعد، عمران اور ریحام میں طلاق: تکلیف دہ مرحلہ ہے، نجی زندگی کا احترام کیا جائے: سربراہ تحریک انصاف

اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ آئی این پی+ نوائے وقت رپورٹ) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور ان کی اہلیہ ریحام خان کے درمیان طلاق ہوگئی۔ 9 ماہ 22 دن جاری رہنے والی ازدواجی زندگی جمعہ کے روز اختتام پذیر ہوگئی۔ طلاق کے بعد ریحام خان اسلام آباد بنی گالہ کا گھر چھوڑ کر لندن چلی گئیں۔ عمران خان کے ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ میرے، ریحام اور ہمارے خاندان کیلئے تکلیف دہ مرحلہ ہے۔ میری سب سے درخواست ہے کہ وہ ہماری نجی زندگی کا احترام ملحوظ رکھیں۔ عمران نے اپنے دوسرے ٹویٹ میں کہا کہ وہ ریحام خان کے اخلاقی کردار اور محروم لوگوں کی مدد کیلئے محنت سے ان کے کام کرنے کا آج بھی دل سے بہت احترام کرتے ہیں۔ مالی معاملات کے حل کے سلسلے میں رپورٹیں بے بنیاد اور شرمناک ہیں جبکہ ریحام نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ ہماری راہیں اب جدا جدا ہیں۔ طلاق کیلئے درخواست دے دی گئی ہے۔ قبل ازیں پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات نعیم الحق نے پارٹی چیئرمین کی جانب سے اس حوالے سے باضابطہ اعلامیہ جاری کیا جس کے مطابق 8 جنوری 2015ء کو ہونے والی یہ شادی 30 اکتوبر2015ء کو طلاق پر ختم ہوگئی۔ عمران خان نے اپنی شادی کے اعلان کے حوالے سے بنی گالہ میں لندن سے واپسی پر پریس کانفرنس میں ان الفاظ کے ساتھ کیا تھا کہ وہ اپنی دوسری شادی کے حوالے سے اپنے بچوں کو اعتماد میں لے آئے ہیں۔ پارٹی ترجمان نعیم الحق نے بتایا کہ یہ طلاق عمران خان اور ریحام خان کی باہمی رضا مندی سے ہوئی ہے۔ یہ ایک حساس اور تکلیف دہ معاملہ ہے اس لئے میڈیا اس پر قیاس آرائیوں سے گریز کرے۔ ریحام خان نے کہا ہے کہ عمران خان اور میں نے جمعرات کو طلاق کی بات کی ابھی تک طلاق کا عمل مکمل نہیں ہوا۔ ابھی ارادہ کیا ہے۔ نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے قبل میرے اور عمران میں کبھی طلاق کی بات نہیں ہوئی۔ مالی معاملات کی کوئی بات نہیں، یہ سب جھوٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ ایسا چاہتے تھے انکی خواہش پوری ہو گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق عمران خان کی بہنوں، بیٹوں کی ناراضی اور ریحام کی پارٹی معاملات میں مداخلت طلاق کی اہم وجہ بنے۔ ریحام نے خدشہ ظاہر کیا کہ پارٹی کے قریبی دوستوں نے عمران خان اور ان کے درمیان دراڑیں ڈلوائیں اور ان کی شادی خراب کرنے میں ان لوگوں کا ہاتھ ہے۔ اس سے قبل بھی ریحام کہہ چکی تھیں کہ وہ کافی دن سے ذہنی دبائو کا شکار رہی ہیں اور وہ اس خدشے کا اظہار کر چکی ہیں کہ ان کے خلاف باقاعدہ سازش کی جارہی ہے۔ عمران خان نے پارٹی رہنمائوں اور کارکنوں کو طلاق سے متعلق بیانات دینے سے روک دیا اور کہا ہے کہ پارٹی رہنما اور کارکن اس معاملے کو زیر بحث لانے سے سختی سے اجتناب کریں۔ بلدیاتی الیکشن سے صرف ایک روز قبل خبر کے منظرعام پر آنے کو بڑی اہمیت دی جارہی ہے۔ قبل ازیں ڈپٹی سپیکر سندھ اسمبلی شہلا رضا نے کہا ہے کہ عمران خان اور ریحام خان کے درمیان طلاق افسوسناک ہے‘ ریحام خان نے 8کروڑ کے عوض طلاق لی ہے‘ ریحام خان نے عمران خان کی مرضی کے بغیر فیصل واڈا سے فلم بنانے کے لئے پیسے لئے۔ دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ ریحام خان کو کسی بھی مد میں کوئی رقم ادا نہیں کی 8کروڑ روپے لینے کے حوالے سے الزام بے بنیاد ہے۔ شہلا رضا نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو تیسری شادی کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کی دوسری وکٹ بھی گرگئی، اب وہ ہیٹرک چانس پر ہیں،کرکٹ میں تو ہیٹرک نہ کرسکے حقیقی زندگی میں ہی کرلیں۔

ای پیپر-دی نیشن