• news

بلدیاتی جوڑ آج پڑے گا، فوج ضرورت پڑنے پر پولنگ سٹیشن کے اندر بھی جا سکے گی: الیکشن کمشن

لاہور /کراچی (این این آئی/ خصوصی رپورٹر/ اپنے نامہ نگار سے / نیوز رپورٹر/ کامرس رپورٹر) پنجاب کے 12 اور سندھ کے 8اضلاع میں تقریباً دس سال کے بعد بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے لئے میدان سج گیا، دونوں صوبوں میں آج ہفتہ کو پولنگ کے روز مقامی سطح پر عام تعطیل ہوگی، پولنگ صبح ساڑھے سات بجے شروع ہو کر بغیر کسی وقفے کے شام ساڑھے پانچ بجے تک جاری رہے گی۔ ووٹ ڈالنے کے لئے اصل قومی شناختی کارڈ دکھانا لازمی ہو گا۔ پنجاب میں چیئرمین اور وائس چیئرمین کے عہدے کیلئے بیلٹ پیپر کا رنگ نیلا جبکہ کونسلر اور میونسپل کمیٹی کے رکن کے لئے سفید ہو گا، سندھ میں چیئرمین اور وائس چیئرمین کیلئے سبز رنگ کا بیلٹ پیپر استعمال کیا جائے گا، جنرل کونسلر کے لئے بیلٹ پیپر آف وائٹ جبکہ ضلع کونسل، میونسپل یا ٹائون کمیٹی کیلئے نیلے رنگ کا ہوگا۔ سندھ کے 65فیصد اور پنجاب کے 73فیصد پولنگ سٹیشنز کو حساس یا انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔ پنجاب میں امن و امان کے تناظر میں رینجرز اور پاک فوج بطور کوئیک رسپانس فورس تعینات ہو گی۔ پنجاب کے 12بلدیاتی اداروں میں چیئرمین اور وائس چیئرمین کی نشست پر 16امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہو چکے ہیں جبکہ 6 ہزار 360امیدوار میدان میں ہیں۔ جنرل کونسلر کی نشست پر 758بلا مقابلہ کامیاب قرار پاچکے ہیں جبکہ 33ہزار 794امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوگا۔ صوبہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں 707امیدوار بلامقابلہ کامیاب ہوگئے ہیں۔ 8اضلاع میں ساڑھے 14ہزار کے قریب امیدواروں میں اب مقابلہ ہوگا۔ پنجاب کے 12اضلاع میں پہلے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات میں مجموعی طور پر 2کروڑ 12لاکھ 1921رجسٹرڈ ووٹرز اپنا حق رائے استعمال کریں گے جن میں سے 1کروڑ 12لاکھ 4245 مرد اور 87لاکھ 76676 خواتین ووٹرز شامل ہیں جن کے لئے اضلاع میں 16ہزار 266پولنگ سٹیشنوں میں 46951 پولنگ بوتھ قائم کیے گئے ہیں جبکہ 37عارضی پولنگ سٹیشن بھی قائم کیے گئے ہیں۔ الیکشن کمشن کی دستاویزات کے مطابق لاہور میں 43لاکھ، 43329ووٹرز کے لئے 3269پولنگ سٹیشنوں میں 9136پولنگ بوتھ قائم کیے گئے ہیں۔ پنجاب کے 12اضلاع میں 16266پولنگ سٹیشنوں میں سے 3551کو انتہائی حساس اور 8300پولنگ سٹیشنوں کو حساس قرار دیا گیا ہے۔ سندھ میں 46 لاکھ 18 ہزار ووٹر اپنا حق رائے دہی استعمال کرینگے۔ الیکشن کمشن کے حکام کا کہنا تھا کہ تمام انتخابی مواد ریٹرننگ افسروں کو پہنچا دیا گیا ہے۔ الیکشن کمشن نے بلدیاتی انتخابات کیلئے کنٹرول روم قائم کر دیا۔ الیکشن کمشن نے پنجاب کے لئے 3 اور سندھ کیلئے 2 ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔ فوجی دستے سول انتظامیہ کی درخواست پر حساس اضلاع میں تعینات کئے جا سکیں گے جو کہ ضرورت پڑنے پر سکیورٹی اداروں کی مدد کرینگے۔ انتخابات میں اسلحہ کی نمائش پر پابندی ہو گی۔ بینر پولنگ سٹیشن کی حدود سے سو میٹر دور تک نہیں لگائے جا سکیں گے۔ پولنگ سٹیشن کے قریب کسی امیدوار کو کنوینسنگ کی اجازت نہیں ہو گی۔ فوج اور رینجرز نے پولنگ سٹیشنزکا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ پریذائیڈنگ افسروں کو مجسٹریٹ کے اختیارات دے دیئے گئے ہیں جو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے اور پولنگ میں خلل ڈالنے والوں کو موقع پر ہی چھ ماہ کیلئے جیل بھجوا سکتے ہیں۔ پہلے مرحلے کیلئے 50 ہزار عملہ تعینات کیا گیا ہے۔ پنجاب میں لاہور، فیصل آباد، گجرات، چکوال، بھکر، ننکانہ صاحب، قصور، پاکپتن، اوکاڑہ، لودھراں، وہاڑی اور بہاولنگر جبکہ سندھ میں سکھر، خیرپور، گھوٹکی، لاڑکانہ، شکارپور، جیکب آباد، کشمور اور قمبر کے اضلاع میں پولنگ ہو گی۔ محکمہ لیبر و انسانی و سائل حکومت پنجاب کی طرف سے جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کے مطابق آج بلدیاتی انتخابات کی وجہ سے صنعتی کارکنوں اور مزدوروں کو عام تعطیل ہو گی۔ الیکشن کمشن حکام کے مطابق فوج حساس پولنگ سٹیشنز پر ضرورت پڑنے پر اندر بھی داخل ہوسکے گی اور امن و امان کو ہر صورت قائم رکھا جائے گا۔ لاہور میں بلدیاتی الیکشن کی وجہ سے تاجروں نے بھی مارکیٹیں بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ دریں اثناء بلدیاتی انتخابات میں پولنگ سٹاف کی تعیناتی میں سنگین کوتاہیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ ریٹرننگ افسران نے پریذائیڈنگ افسر سمیت دیگر عملے کی ڈیوٹیاں دو دو جگہ لگا دیں جس کے باعث پولنگ سٹاف پریذائیڈنگ افسروں کے دفتر کے باہر پریشان کھڑے نظر آئے، دور دراز ڈیوٹی لگنے پر بھی عملہ پریشان رہا۔ پولنگ سٹاف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی کوئی شنوائی نہیں ہو رہی اور انہیں یہ بھی اندازہ نہیں ہو رہا کہ وہ کس جگہ ڈیوٹی دیں گے۔ علاوہ ازیں کئی پولنگ سٹیشنوں پر رات گئے تک مکمل سامان نہ پہنچایا جاسکا اور عملہ انتہائی مشکلات کا شکار دکھائی دیا۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ الیکشن کمیشن نے فوج کو سول انتظامیہ کی معاونت کا اختیار دیدیا ہے تاہم فوج کوئیک رسپانس فورس کے طور پر تعینات ہو گی۔ پولنگ سٹیشن میں امن کی خراب صورتحال پر فوج اندر داخل ہوسکے گی۔ انہوں نے کہا کہ گجرات اور شکارپور میں انتظامیہ کی جانبداری کے حوالے سے شکایات موصول ہوئی ہیں۔ گجرات میں رینجرز کی تعداد بڑھائی جائے گی۔ بابر یعقوب نے کہا کہ گزشتہ روز انتخابی مہم کا وقت ختم ہونے کے بعد فیصل آباد میں جاری رہنے والے جلسے کا نوٹس لیا گیا ہے۔ پیپکو نے بلدیاتی الیکشن کیلئے پنجاب کے بارہ اضلاع میں لوڈشیڈنگ نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ان اضلاع میں کل صبح سات سے رات سات بجے تک بجلی کی لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی۔
لاہور (نامہ نگاران) پنجاب کے 12 اور سندھ کے 8 اضلاع میں آج ہونے والے بلدیاتی الیکشن کے پہلے مرحلے کی تمام تیاریاں مکمل کرلی گئیں۔ بھکر سے نامہ نگار کے مطابق ضلع بھر کے 588 پولنگ سٹیشنز میں سے 53 پولنگ سٹیشنز کو انتہائی حساس قرار دے دیا گیا۔ ضلع کے 588 پولنگ سٹیشن پر پولنگ کا سامان پہنچا دیا گیا ۔ ننکانہ صاحب سے نامہ نگار کے مطابق بلدیاتی الیکشن کے سلسلہ میں تمام تر انتظامات مکمل کر لئے، متعلقہ ریٹرننگ آفیسرز نے تمام پریذائڈنگ آفیسرز کو بیلٹ پیپر، بکس سمیت تمام الیکشن کے متعلقہ سامان ان کے حوالہ کر کے انہیں اپنے اپنے پولنگ سٹیشنوں پر بھجوا دیا۔ 607 پولنگ سٹیشن قائم کیے گئے ہیں جن میں سے 527 مشترکہ پولنگ سٹیشن جبکہ 40 مردوں کے اور 40 عورتوں کے الگ الگ پولنگ سٹیشن قائم کیے گئے ہیں۔ ایلیٹ فورس نے گجرات کی یونین کونسل نورا منڈیالہ سے ق لیگ کے امیدوار چیئرمین چودھری سجاد ملہی کو اسلحہ رکھنے کے الزام میں گرفتار کرکے مقدمہ درج کرا دیا اطلاع ملتے ہی چودھری سجاد ملہی کے حمایتی تھانہ صدر پہنچ گئے بعدازاں مجسٹریٹ محمد آصف کی عدالت سے سجاد ملہی کی ضمانت منظور ہونے پر انہیں رہا کر دیا گیا۔ ملکہ ہانس سے نامہ نگار کے مطابق این اے 164 کے دو صوبائی حلقوں میں مختلف یونین کونسلز کے سات حلقوں کو حساس قرار دے کر فوج تعینات کردی گئی۔ چکوال سے نامہ نگار کے مطابق ضلع چکوال میں بلدیاتی انتخابات کے لئے 71 یونین کونسلوں اور 6 میونسپل کمیٹیوں کے وارڈز کے لئے 823 پولنگ سٹیشن قائم کئے گئے ہیں جن میں 256 کو حساس ترین قرار دیا گیا۔ پاک فوج کی 6 کمپنیاں چکوال پہنچ چکی ہیں۔ دلے والا سے نامہ نگار کے مطابق پولنگ کے تمام انتظامات مکمل کرلئے گئے۔ بیلٹ بکس اور دیگر تمام مواد پہنچا دیا گیا۔ اوکاڑہ سے نامہ نگار کے مطابق بلدیاتی انتخابات کے سلسلہ میں انتظامیہ پاک فوج کے جوانوں نے پولنگ سٹیشنوں کا انتظامات سنبھال لیا۔ ضلع بھر میں کل 1121 پولنگ سٹیشن قائم کئے گئے ہیں۔ پاکپتن سے نامہ نگار کے مطابق پاکپتن کے 883 پولنگ سٹیشن میں سے 252 حساس قرار دے دیئے گئے ہیں۔ قصور سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق بلدیاتی انتخابات کے موقع پر ضلع بھر امن و امان کی صورتحال کوکنٹرول رکھنے کے لئے پاک فوج کے 4 دستے تعینات کردیئے گئے ہیں۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر قصور سید علی ناصر رضوی نے سکیورٹی پلان کی تفصیلات بتلاتے ہوئے کہا کہ ضلع بھر کے 1250پولنگ سٹیشن پر ووٹنگ ہوگی جن کو کیٹیگری Aاور Bمیں تقسیم کیا گیا ہے Aمیں265پولنگ سٹیشن شامل ہیں جن میں 140کو حساس قرار دیا گیا۔ فیروزوالہ سے نامہ نگار کے مطابق شاہدرہ کی 14 یونین کونسلوں میں چیئرمین اور وائس چیئرمین کی نشستوں پر خاتون سمیت 122 امیدواروں کے درمیان مقابلے ہوں گے جبکہ 84 کونسلرز نشستوں پر 430 امیدوار الیکشن لڑ رہے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن