پاکستانی پرچم پھر لہرادیا گیا لشکر طیبہ کمانڈر سپرد خاک ہرتال مظاہرے
سری نگر (نوائے وقت رپورٹ + ایجنسیاں) مقبوضہ کشمیر میں ایک بار پھر پاکستانی پرچم لہرا دیا گیا۔ کشمیری مظاہرین نے بھارت کے خلاف نعرے بلند کئے گئے۔ مظاہرے کے دوران بھارتی پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں ہوئیں۔ بھارتی پولیس نے مظاہرین پر ربر کی گولیاں اور آنسو گیس کے گولے پھینکے دوسری جانب لشکر طیبہ کے کمانڈر ابو قاسم کو سپرد خاک کر دیا گیا۔ نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ اس دوران بھارتی فورسز سے جھڑپ میں کئی مظاہرین زخمی ہو گئے۔ مقبوضہ کشمیر میںلوگوںنے جمعہ کو سرینگر ، کنگن ، شوپیاں، کولگام ، پلوامہ ، ٹنگمرگ اور دیگر علاقوںمیںبھارت کے خلاف اور پاکستان اور آزادی کے حق میں زبردست مظاہرے کئے ۔ مظاہروں کی قیادت کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق اور دیگر حریت رہنمائوں نعیم احمدخان ، جاویداحمد میر اور زمرودہ حبیب نے کی ۔ مظاہرین نے اس موقع پر بھارت کے خلاف اور پاکستان اور آزادی کے حق میں فلک شگاف نعرے بلند کئے ۔کشمیر ی لوگوں نے جیوے جیو ے پاکستان ،ہم کیا چاہتے ،آزادی ،پاکستان سے رشتہ کیا جیسے نعرے لگائے اس موقع پر بھارتی پولیس نے متعدد مقامات پر مظاہرین کو طاقت کے وحشیانہ استعمال کا نشانہ بنایا جس سے متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ کشمیر یونیورسٹی کے طلباء نے بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں گزشتہ روز کولگام میں ایک نوجوان کے قتل کیخلاف حضرت بل کیمپس میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ دوسری طرف چیئرمین حریت کانفرنس سید علی شاہ گیلانی نے 7نومبر کو بھارتی وزیر اعظم کے مقبوضہ کشمیر کے دورے کے موقع پر ملین مارچ کی کال دے دی ٗ تمام حریت رہنمائوں کو ملین مارچ میں شرکت کی دعوت دے دی گئی۔ حریت ترجمان ایاز اکبر نے بتایاکہ حریت کانفرنس اس سلسلے میں باضابطہ طور ریاستی انتظامیہ کو باخبر رکھے گی حریت کانفرنس اس بات کی ذمہ داری خود اٹھائے گی کہ مجوزہ ملین مارچ ہر حیثیت سے پرامن، پروقار اور منظم ہوگا۔ مودی اس بات کو سمجھ لیں کہ کشمیری کوئی جنگ پسند قوم نہیں، بلکہ وہ امن سے محبت کرنے والے لوگ ہیں، البتہ چاہتے ہیں کہ بھارتی حکمران ان وعدوںکو پورا کریں، انہوں نے قومی اور بین الاقوامی سطح پر کشمیری عوام کے ساتھ کئے اور جن میں کہا گیا ہے کہ کشمیری عوام اپنی مرضی سے اپنے مستقبل کے تعین کا فیصلہ کریں گے۔ دریں اثناء سید علی گیلانی پچھلے 4 مہینوں سے بدستور اپنے گھر میں قید ہیں، انہیں گزشتہ روز بھی نماز جمعہ کی ادائیگی سے محروم کردیا گیا۔ حریت کانفرنس نے ایمنسٹی انٹرنیشنل اور انسانی حقوق کے دیگر اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ آزادی پسند رہنما کو گن پوائنٹ پر یرغمال رکھنے کی کارروائی کا نوٹس لیں اور ان کی رہائی کیلئے اپنے اثرورسوخ کو استعمال کریں۔ ادھر ترال میں پولیس اہلکار سے سروس رائفل چھینے کے دوران افراتفری مچ گئی تاہم رائفل اڑانے والا ڈرائیور گرفتارکر لیا گیا۔ دوسری جانب ریاستی انتظامیہ نے نیشنل فرنٹ کے چیئر مین نعیم احمد خان کو ایک مرتبہ پھر نظر بند کر دیا ہے۔ آسیہ اندرابی نے کہا کہ یونیورسٹی کے ایک طالب علم کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کے جواب میں طالب علم کو رہا کرنے کی بجائے یونیورسٹی کو بند کرا دینا حکمرانوں اور انکے ماتحت منتظمین کی مغروریت کا پتہ دیتا ہے۔ لبریشن فرنٹ کے چیئرمین جاوید احمد میر نے کہاکہ بھارت کشمیر میں جاری مزاحمتی تحریک کو دبانے کیلئے اوچھے حربے آزما رہا ہے۔ ادھر مختلف علاقوں میں ٹریفک حادثات میں 3 افراد لقمہ اجل بن گئے جبکہ 13 زخمی ہو گئے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس (ع )کے چیرمین میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق نے مسئلہ کشمیر کو ایک انسانی اور سیاسی مسئلہ قرار دیتے ہوئے بھارت کی سیاسی قیادت پر زور دیا ہے کہ وہ اس مسئلہ کو اقتصادی پیکیجوں یامراعات یا مفادات کے بجائے اور طاقت و تشدد کی سیاست ترک کرکے اس مسئلہ کو اس کے تاریخی پس منظر میں کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے۔ کنگن کے مرکزی چوک میں نماز جمعہ کے بعد عوام کے بھاری اجتماع میں تقریر کرتے ہوئے میر واعظ نے کہا کہ اور حق و انصاف کی ہماری جدوجہد تب تک جاری رہے گی جب تک نہ یہاں کے عوام کو اپنے سیاسی مستقبل کے تعین کا حق نہیں دیا جاتا۔