• news

وزیراعظم کے دورۂ امریکہ سے قوم کو کوئی فائدہ نہیں ہوا: مشرف

کراچی (آئی این پی + آن لائن) آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ و سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ جو کچھ بھی کیا پاکستان کے مفاد میں کیا، مخالفین نے اقدامات کو غلط رنگ دیا جس پر دکھ ہے، وزیراعظم کے دورہ امریکہ کے نتیجے میں قوم کو کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوا، میرے دور حکومت اور اب کی زندگی میں کوئی فرق نہیں کیونکہ قومی خزانے سے کبھی ایک پیسہ خرچ نہیں کیا، چھوڑ کر جانے والوں پر کوئی دکھ نہیں، جانتا تھا یہ بے وفا ہیں، جن کے پاس گئے ان سے بھی بے وفائی کریں گے، ملک سے لوٹا گردی ختم کرنا ہوگی، بینظیر کو بتایا تھا کہ ان کے پاکستان آنے پر لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال خراب ہوگی مگر وہ نہ مانیں،بینظیر کو بہترین سکیورٹی فراہم کی، وہ سر باہر نہ نکالتیں تو سانحہ نہ ہوتا، مارک سیگل پیسے لے کر بدنام کررہے ہیں، میری فطرت نہیں کہ عورت کو دھمکی دوں۔ وہ گزشتہ روز نجی ٹی وی سے گفتگو کر رہے تھے۔ پرویز مشرف نے کہا کہ عوام آج بھی ان کے دور کی خوشحالی کو یاد کرتے ہیں۔ میرے دور حکومت میں قوم کے حق میں بہترین اقدامات کئے گئے مگر مخالفین نے انہیں غلط رنگ دیا جو قوم اور ملک کے لئے نقصان دہ ثابت ہوا۔ وزیراعظم کے دورہ امریکہ سے قوم کو حاصل ہونے والا کوئی فائدہ نظر نہیں آرہا جس طریقہ سے وزیراعظم کا امریکہ میں استقبال کیا گیا ہے اس سے یہ تاثر ملتا ہے کہ ہمیں نیچا دکھایا گیا ہے۔ سابق بھارتی وزیراعظم واجپائی، منموہن سنگھ اور سونیا گاندھی سے ان کے اچھے تعلقات رہے ہیں مگر نریندر مودی کا مسئلہ ہے۔ان کے دور حکومت میں وہاں مسلمانوں کے حالات سب سے زیادہ پریشان کن ہیں۔2000 سے زائد افراد کے قتل کے بعد اقوام متحدہ کو چاہئے کہ وہ شیوسینا اور آر ایس ایس کو دہشت گرد تنظیمیں قرار دے دے۔ پاکستان بھارت موجودہ تعلقات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ہمارے حکمرانوں کی طرف سے معذرت خواہانہ حد تک نرم رویے کا مظاہرہ کیاجارہا ہے مگر دوسری طرف انتہائی سخت رویہ ہے۔ ہمیں چاہئے کہ بھارت کے ساتھ برابری کی سطح پر بات کریں۔ انہوں نے کہا کہ میاں برادران اپنے والد کی وفات پر یہاں آکر سیاست چمکانا چاہتے تھے انہیں کہا تھا کہ وہ ضرور پاکستان آئیں مگر رسومات ادا کر کے واپس چلے جائیں۔ آج پہلی مرتبہ بتا رہا ہوں کہ جب میاں برادران باہر تھے تو اس وقت حمزہ شہباز پاکستان میں رہ گیا تھا۔ میں نے اس کا ہر طرح سے تحفظ کیا اور اس کا خیال رکھا۔یہ بات حمزہ شہباز بھی جانتے ہیں۔ 

ای پیپر-دی نیشن