• news

دہشت گردی کا الزام غلط‘ پاکستان اقلیتوں کیلئے بھارت سے زیادہ محفوظ ملک ہے: سدھیندر کلکرنی

اسلام آباد (نیٹ نیوز) ہندو انتہاپسند تنظیم شیوسینا کے خلاف ڈٹ جانے والے سابق وزیرخارجہ خورشید محمود قصوری کی کتاب کے آرگنائزر اور ممتاز بھارتی دانشور صحافی سدھیندر کلکرنی نے کہا ہے کہ بار بار پاکستان پر دہشت گردی کا الزام لگانا غلط ہے۔ پاکستانی ٹیم کو شیوسینا کے گھر ممبئی میں آکر کرکٹ میچ کھیلنا چاہئے۔ پاکستان میں موجود لاکھوں ہندو خود کو محفوظ تصور کرتے ہیں۔ بھارت کے مقابلے میں پاکستان اقلیتوں کیلئے محفوظ ملک ہے۔ ایک نجی ٹی وی کو دیئے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں رہنے والے لاکھوں ہندو خود کو محفوظ تصور کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شیوسینا کی دھمکی سے ڈر کے جھکنا تو پھر ایسے ہی ہے کہ ہم اپنے اصولوں سے انحراف کر رہے ہیں۔ ہم پاکستان کے ساتھ امن اور دوستی چاہتے ہیں۔ سدھیندر کلکرنی نے کہا ہم پاکستان کے ساتھ کرکٹ دبئی اور شارجہ میں نہیں بلکہ پاکستان اور ممبئی میں کھیلنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی ٹیم کو شیوسینا کے گھر ممبئی میں آکر کرکٹ میچ کھیلنا چاہئے۔ انہوں نے کہا میں یہ ہندوستان کے ٹی وی چینلز پر دکھانا چاہتا ہوں کہ یہاں ہندو زیادہ محفوظ ہیں تاکہ وہاں پر جو پراپیگنڈا چل رہا ہے کہ پاکستان دہشت گردی میں ملوث ہے تو اس سے یہ پراپیگنڈا کمزور ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بار بار پاکستان پر دہشت گردی کا الزام لگانا بہت غلط عمل ہے۔ دریں اثنا بھارتی نژاد عالمی شہرت یافتہ موسیقار زوبین مہتہ نے شیوسینا اور دیگر انتہاپسند ہندو تنظیموں کی کڑی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت میںپاکستانی فنکاروں کو آنے سے روکنا اور ان کے آرگنائزر پر سیاہی پھنکوانا انتہائی شرمناک اور گھٹیا حرکت ہے۔ پاکستانی فنکاروں کو بھارت آکر پرفارم کرنے کی اجازت ہونی چاہئے جبکہ پاکستانی کرکٹروں کو آئی پی ایل میں بھی شامل کیا جائے۔ ممبئی میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا لوگوں کے چہروں پر سیاہی پھینکنا تہذیبی آمریت کا ہتھکنڈا ہے۔ بھارت 15 کروڑ مسلمانوں کا بھی ملک ہے۔ ہمیںانہیں احساس تحفظ فراہم کرنا چاہئے۔ فلمسازوں اور ادیبوں اور ہدایت کاروں کی طرف سے حکومتی ایوارڈ واپس کرنا جرأتمند اقدام ہے۔ انہوں نے کہا جب پاکستان بھارت کے علاوہ انگلینڈ، آسٹریلیا یاکسی اور ملک کے خلاف کرکٹ میچ کھیلتا ہے تو میں پاکستانی ٹیم کی حمایت کرتا ہوں۔

ای پیپر-دی نیشن