دشت: ٹریک پر بم دھما کہ جعفر ایکسپریس میں سوار 3 ملازم جاں بحق
کوئٹہ (بیورو رپورٹ+ ایجنسیاں) مستونگ کے علاقے دشت میں ریلوے ٹریک پر ریموٹ کنٹرول بم دھماکے کے نتیجے میں جعفر ایکسپریس میں سوار 3 افراد جاں بحق جبکہ 9 زخمی ہوگئے۔ دشت میں نامعلوم افراد نے ریلوے ٹریک پر نصب ریموٹ کنٹرول بم کے ذریعے کوئٹہ سے راولپنڈی جانے والی جعفرایکسپریس کو نشانہ بنایا۔ 3 افراد مصطفی احمد، عبدالسلام اور محمد نواز سکنہ کوئٹہ جاں بحق ہوگئے جبکہ 9 افراد محمد علی، نصیب اللہ، خلیل احمد، وارث خان، غوث بخش، عنایت مسیح، عبدالرزاق، عدنان اور ایک نامعلوم بچی زخمی ہوگئی۔ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی ایمبولینسیں موقع پر پہنچ گئیں۔ نعشوں اورزخمیوں کو فوری طور پر سول ہسپتال کوئٹہ منتقل کردیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے دھماکے میں زخمی ہونے والوں کو ابتدائی طبی امداد فراہم کی۔ بعدازاں نعشیں ورثا کے حوالے کردی گئیں۔ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس، لیویز اور فرنٹیر کور کی بھاری نفری موقع پرپہنچ گئی اور پورے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ بم ڈسپوزل سکواڈ کے مطابق دھماکے میں 8 کلوگرام دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا بم کو ریموٹ کنٹرول سے اڑایا گیا۔ دھماکے سے ریلوے ٹریک کے 2 فٹ سے زائد حصے اور ٹرین کی ایک بوگی کو نقصان پہنچا۔ دھماکے کے بعد محکمہ ریلوے نے کوئٹہ سے امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر روانہ کردیں جنہوں نے دھماکے سے متاثرہ ٹریک کی مرمت شروع کردی۔ دھماکے کے بعدکوئٹہ سے لاہور جانے والی اکبر بگٹی ایکسپریس اور کوئٹہ سے کراچی جانے والی بولان میل کو کوئٹہ ریلوے سٹیشن پرہی روک لیا گیا۔ دھماکہ اتنا شدید تھا کہ اسکی آواز دور دور تک سنائی دی۔ دھماکے سے مسافروں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور ٹرین میں سوار عورتیں اور بچے دھاڑیں مار مار کر رونے لگے۔ صباح نیوز کے مطابق لیویز ذرائع کا کہنا ہے دھماکے سے دہشت گرد بھی زخمی ہوا تاہم وہ زخمی حالت میں فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔ بوگی میں ٹرین کا عملہ بھی موجود تھا۔ دھماکہ سے ٹرین الٹنے سے بچ گئی۔ سکیورٹی فورسز نے تخریب کاروں کی گرفتاری کیلئے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔ آن لائن کے مطابق ریموٹ کنٹرول آئی ای ڈی بم دھماکے کے نتیجے میں جعفر ایکسپریس میں سوار 3 ریلوے ملازمین جاں بحق ہوگئے۔ دھماکے کے بعد کوئٹہ سے لاہور، راولپنڈی اورکراچی جانے والی ٹرینیں تقریباً 2 گھنٹوں کی تاخیرسے روانہ ہوئیں۔ ڈی ایس ریلوے فیض محمد بگٹی نے بتایاکہ ریلوے ٹریک کے نیچے نصب دھماکہ خیز مواد جعفر ایکسپریس کا انجن گزرنے کے بعد ہوا جس سے بوگی کے ایک حصے میں ریلوے گارڈکے کمرے میں سوار ریلوے ملازمین میں سے تین ملازم موقع پرجاںبحق اور 7 زخمی ہوئے۔ یہ ملازمین مختلف علاقوں میں اپنی ڈیوٹی پر جا رہے تھے۔ ریلوے انتظامیہ نے فوری اقدامات کرتے ہوئے متاثرہ ریلوے ٹریک کی مرمت کرکے ٹرینوں کی آمدورفت کو بحال کر دیا ہے۔ وزیراعظم محمد نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے دشت بلوچستان میں ریلوے ٹریک پر دھماکہ کی شدید مذمت کی ہے۔ اپنے الگ الگ مذمتی بیان میں انہوں نے دھماکہ میں جاں بحق ہونے والوں کے لئے دعائے مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا بھی کی ہے۔ وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے جعفر ایکسپریس بم دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال بہتر ہورہی ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ آخری مرحلے میں ہے۔ مسلح فراری ہتھیار ڈال رہے ہیںاور مایوس عناصر آخری جنگ لڑ رہے ہیں۔ مجرموں کو کیفرِ کردار تک پہنچائیں گے ۔ جاں بحق اور زخمیوں میں تمام افراد ریلوے ملازمین ہیں جنہیں معاوضے کی ادائیگی میں کوئی تاخیر نہیں کی جائے گی۔