سوئی گیس افسران کا نامناسب رویہ‘ چیئرمین قائمہ کمیٹی پٹرولیم کا مستعفی ہونے کا فیصلہ
اسلام آباد(خبرنگار) سوئی نادرن اور سدرن گیس کمپنی کے افسران کی رویے کے باعث چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم بلال ورک نے مستعفی ہونے کا فیصلہ کرلیا ہے، وزیر پٹرولیم کہنا ہے کہ گیس کمپنیوں کے افسروں کو جب تک گالیاں نہ پڑیں، کام نہیں کرتے۔ بلال احمد ورک کی صدارت میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پیٹرولیم کا اجلاس منعقد ہوا۔ کمیٹی نے ایم ڈی سوئی نادرن کی عدم شرکت پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ممبر کمیٹی رانا اسحاق نے کہا کہ مجھ سمیت تمام ارکان کی یہ شکایت ہے کہ سوئی گیس والوں کا رویہ انتہائی نامناسب ہے اراکین اسمبلی کا فون تک نہیں اٹھاتے۔ چیئرمین کمیٹی بلال ورک نے سوئی نادرن گیس کمپنی کے جی ایم اسلام آباد اعجاز چودھری کو اجلاس سے نکال دیا۔ بلال ورک کا کہنا تھاکہ جی ایم اعجاز چوہدری کا ٹرانسفر کردیا جائے۔ چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے پیٹرولیم بلال ورک احتجاجاً کمیٹی سے اٹھ کر چلے گئے، ان کا کہنا تھا کہ ارکان پارلیمنٹ کے ترقیاتی کام نہیں ہوتے، میں استعفٰی دے رہا ہوں۔ اجلاس میں وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان کا کہنا تھا کہ سوئی گیس کمپنیاں اپنے معاملات نمٹانے میں ناکام ہوگئی ہیں۔ ایم این ایز کو لاہور اور کراچی کے چکر کاٹنے پڑتے ہیں۔ سیکرٹری پیٹرولیم ارشد مرزا کا کہنا تھا کہ نئی گیس سکیموں پر پابندی ختم کرنے کے لیے سمری وزیراعظم کو ارسال کردی ہے۔