راہداری منصوبے کا مغربی روٹ جلد مکمل کیا جائے، لوڈ شیڈنگ میں گھریلو صارفین کو ریلیف دیں گے: وزیراعظم
اسلام آباد (آئی این پی+ صباح نیوز) وزیراعظم نوازشریف نے پاک، چین اقتصادی راہداری کے مغربی روٹ کو جلد مکمل کرنے اور بلوچستان میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل میں شفافیت برقرار رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے قوم کے ساتھ کل جماعتی کانفرنس میں مغربی راہداری بنانے کا اپنا وعدہ پورا کریں گے‘ منصوبوں کی تکمیل کیلئے شفافیت کے معیار پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ وہ پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں پر پیش رفت سے متعلق جائزہ اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ اجلاس میں ملک میں انفراسٹرکچر کے جاری منصوبوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔ چیئرمین این ایچ اے طاہر اشرف تارڑ نے وزیراعظم کو پاک چین اقتصادی راہداری کے روٹ اور خصوصاً گوادر سے منسلک کرنے کے مغربی روٹ پر تفصیلی بریفنگ دی۔ وزیراعظم نواز شریف نے ہدایت کی پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے مغربی روٹ کو جلد از جلد مکمل کیا جائے۔ انہوں نے کہا پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام میں زمین کے حصول کیلئے فنڈ موجود ہے اس لئے زمین کے حصول کیلئے کے پی کے اور بلوچستان حکومت سے رابطہ کیا جائے۔ وزیراعظم نے کہا بلوچستان کے انفراسٹرکچر منصوبوں میں حکومت نے غیر متوقع سرمایہ کاری کی، منصوبے کی تکمیل میں شفافیت کو برقرار رکھا جائے۔ مغربی راہداری کے لئے اراضی کے حصول کا عمل جلد شروع کیا جائے۔ وزیراعظم آفس خیبرپی کے بلوچستان سے اراضی کے جلد حصول کے لئے رابطہ رکھے۔ انہوں نے کہا بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں میں غیر معمولی سرمایہ کاری کی ہے پہلی مرتبہ پی ایس ڈی پی کے سو فیصد فنڈز بلوچستان حکومت کو جاری کئے۔ منصوبوں کے لئے خریداری کا عمل مجوزہ ضابطہ کار کے تحت کیا جائے۔ ترقیاتی منصوبوں کی جلد تکمیل کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا لاہور سے عبدالحکیم اور ژوب سے مشا کوٹ موٹر وے کا سنگ بنیاد رواں ماہ رکھا جائے گا۔ خانیوال سے ملتان موٹر وے سیکشن پر بھی کام مکمل ہوچکا ہے۔ وزیراعظم نے ملک میں ترقیاتی منصوبوں میں پیش رفت پر اطمینان کا اظہا ر کرتے ہوئے این ایچ اے کو ہدایت کی کہ عوام کے پیسے کو امانت سمجھ کر اور شفافیت کو یقینی بناتے ہوئے عزم کے ساتھ کام کرے۔ صباح نیوز کے مطابق وزیراعظم سے امریکی کمپنی جنرل الیکٹرک بورڈ چیئرمین اور سی ای او جیفری آراملٹ نے بھی ملاقات کی۔ اس موقع پر وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا توانائی کے شعبے میں اصلاحات حکومت کی اولین ترجیح ہے ملک میں بجلی کی قلت کے خاتمے کیلئے ہرممکن کوشش کر رہے ہیں، سستی بجلی کی پیدوار کو بڑھانے کیلئے سنجیدہ ہیں، اہم منصوبوں میں حکومت پیش رفت کر چکی ہے۔ ملاقات میں توانائی کے شعبے، اصلاحات اورصنعتی سیکٹر میں لوڈ شیڈنگ کے خاتمے پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ وزیراعظم نے امریکی کمپنی جنرل الیکٹرک بورڈ چیئرمین سے کہا حکومتی اصلاحات کی وجہ سے صنعتی شعبے کیلئے بجلی کی لوڈشیڈنگ صفر کر دی ، گھریلو صارفین کو بھی ریلیف دینگے۔ وزیراعظم نے کہا حکومت توانائی کے شعبے کو ترجیح دے رہی ہے۔ توانائی کے متبادل منصوبوں کے ذریعے عوام کو سستی بجلی دینا بھی پالیسی کا حصہ ہے۔جنرل الیکٹرک کے سی ای او آراملٹ نے حکومت کی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار کیا اور کہا پاکستان کی غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے پالیسی خطے میں بہترین ہے، پاکستان میں بہترین ٹیکنالوجی لائیں گے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم سے ایڈمرل ذکا اللہ نے بھی ملاقات کی۔ اس موقع پر وزیراعظم نے پاکستان کی سمندری حدود کی حفاظت کیلئے پاک بحریہ کی خدمات کی تصدیق کرتے ہوئے بحریہ کو مزید جدید خطوط پر استوار کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ ملاقات میں پاک بحریہ کے پیشہ وارانہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ نیول چیف نے وزیراعظم کو پاک بحریہ کے مختلف دفاعی منصوبوں سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے کہا پاک بحریہ کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے ہرممکن وسائل فراہم کئے جائیں گے۔