چینی لڑکی ڈولی کا امین سے ویڈیو لنک کے ذریعے رابطہ، واپس جانے پر رضامند
مظفرگڑھ+ لاہور (نامہ نگار+ این این آئی) مظفر گڑھ کے علاقے علی پور میں محبوب کی تلاش میں مصروف چینی لڑکی ڈولی کا بالآخر امین جتوئی سے ویڈیو لنک کے ذریعے رابطہ ہو گیا امین جتوئی کی طرف سے ڈولی کو چین میں ملاقات اور چین میں ایئر پورٹ پر استقبال کرنے کی یقین دہانی پر ڈولی واپس جانے پر رضامند ہوگئی، امین جتوئی کے گھر والوں نے ڈولی کے ایئر ٹکٹ کے انتظامات بھی کر دیئے۔ ڈولی نے امین کی فیملی سے 20 ہزار یوان بھی مانگ لئے، تفصیلات کے مطابق مظفر گڑھ کے علاقے علی پور کا امین چین میں میڈیکل کی تعلیم حاصل کرنے گیا تو ایک چینی لڑکی کو اس کے ساتھ محبت ہوگئی اور وہ شادی کے سپنے سجا کر پاکستان میں امین کے گھر پہنچ گئی، معاملہ جب شدت اختیار کرگیا تو پولیس نے دونوں کا ویڈیو لنک کے ذریعے رابطہ کرایا، چینی لڑکی پین زونگ کی طرف سے ڈولی کو علی پور پولیس نے گرفتار کرکے چینی سفارتخانے اسلام آباد منتقل کیا تو کچھ دن بعد وہ پھر سے علی پور جا پہنچی۔ ڈولی کا موقف تھا کہ امین جتوئی نے شادی کا وعدہ کیا، ڈولی نے چین واپس جانے سے انکار کر دیا۔ دوسری طرف امین جتوئی نے کہاکہ ڈولی اچھی دوست تھی مگر سنجیدہ ہو گئی‘ نظرانداز کیا تو پاکستان چلی گئی‘ اب تنگ کر رہی ہے۔ چین میں تعلیم حاصل کررہا ہوں، ڈولی نے مجھ سے فون نمبر لیا اور فیس بک کے ذریعے میرے گھر کا پتا معلوم کیا جبکہ میرے خاندان کو بلیک میل کیا۔ امین جتوئی نے بتایا کہ ڈولی مجھے چین میں بھی تنگ کرتی رہی ہے اور اس کی وجہ سے مجھے 2 ماہ کیلئے سکول سے بھی نکالا گیا ہے۔ ڈولی کے ساتھ میری صرف ایک سیلفی ہے اگر وہ مجھے پسند کرتی ہے تو میرا کیا قصور ہے، ڈولی نے میڈیا کی طرف سے ویڈیو بنانے پر سرکٹ ہاؤ س سے بھاگنے کی بھی کوشش کی۔ معاملات کے زیادہ بگڑنے پر پولیس نے ڈولی کا امین جتوئی سے ویڈیو لنک کے ذریعے رابطہ کرایا۔ امین جتوئی نے ڈولی کو چین میں ملاقات کی یقین دہانی کرائی جبکہ چین میں ائرپورٹ پر استقبال کرنے کا کہا جس پر ڈولی واپس جانے پر رضامند ہوگئی لیکن ڈولی کے پاس چین واپسی کے پیسے نہیں تھے جس پر امین جتوئی کے گھر والوں نے ڈولی کے ائرٹکٹ کے انتظامات کردیئے۔ مزید برآں پاکستان میں چینی قونصلیٹ نے مظفر گڑھ کے ڈی پی او سے چینی لڑکی سے متعلق معاملے پر رابطہ کرکے انہیں ہدایت کی کہ پولیس چینی لڑکی سے متعلق بیان میڈیا سے جاری کرنے سے گریز کرے۔ دریں اثنا این این آئی کے مطابق دنیا بھر کے نوجوان جہاں سوشل ویب سائٹس سے شروع ہونے والی رسمی بات چیت کو محبت میں بدل رہے ہیں وہاں پاکستانی نوجوان بھی اس دوڑ میں پیچھے نہیں اور اب تک ایک اندازہ کے مطابق بھارت سمیت مختلف ملکوں سے پانچ سے زائد لڑکیاں محبت کے ہاتھوں مجبور ہوکر پاکستان آچکی ہیں۔ قبل ازیںبھارتی نژاد شارجہ کی لڑکی ننگیتا بھی ہے جو انٹرنیٹ پر ملتان کے ظفر اقبال کے ساتھ محبت ہونے کے بعد سب کچھ چھوڑ کر پاکستان پہنچی تھی۔ رپورٹ کے مطابق جنوبی افریقی عیسائی لڑکی زاہرہ ونزل بھی فیس بک پر محبت ہوجانے کے بعد حافظ آباد کے رہائشی لڑکے ایف اے کے طالب علم نعمان افضل کے پاس چلی آئی تھی۔