دیامیر بھاشا ڈیم کیلئے فنڈز کا انتظام خود ہی کرنا پڑیگا: چیئرمین واپڈا
اسلام آباد (راجہ عابد پرویز/ خبر نگار) چیئرمین واپڈا ظفر محمود نے کہا ہے کہ پاکستان دیامیر بھاشا ڈیم کی تعمیر اپنے وسائل سے کرنے کی اہلیت رکھتا ہے۔ منصوبے کے لئے کوئی اچھوتا طریقہ کار اختیار کرتے ہوئے فنڈز کا بندوبست خود ہی کرنا پڑے گا ، بین الاقوامی سرمایہ کار پانی کے منصوبوں میں دلچسپی نہیں رکھتے، انہیں اپنے سرمائے کی واپسی کی فکر ہوتی ہے، اس لئے ہائیڈل منصوبے جب پاور ہائوسز کے مرحلے میں پہنچتے ہیں تو سرمایہ کاروں کی لائنیں لگ جاتی ہے۔ فنڈز کے حصول کے لئے چند دنوں میں وزارت خزانہ کو بریفنگ دیں گے۔ نوائے وقت سے خصوصی گفتگوکرتے انہوںنے کہا کہ منصوبے کی متعدد مرتبہ انوائر منٹ اسٹیڈی کرائی جاچکی ہے، اب اگر کئی ملک نئے سرے سے اسٹیڈی کرانا چاہتا ہے تو انہیں کوئی اعتراض نہیں، منصوبہ سوفیصد ماحول دوست ہے۔انہوںنے کہا کہ دیا میر بھاشا ڈیم کی تعمیر سے تربیلا ڈیم کی زندگی میں بھی 35سال کا اضافہ ہوجائے گا۔بھاشا ڈیم سے نہ صرف 45سو میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی بلکہ 64لاکھ ایکٹر فٹ پانی بھی ذخیرہ ہوگا،جس سے ملک کی زراعت میں بھی انقلاب آجائے گا، دیامیر بھاشا ڈیم کے سپل وے کی بلندی 272میٹر ہوگی جوکہ دنیا میں اب تک تعمیر ہونے والے ڈیمز میں سے بلند ترین ہے۔منصوبے کے مطابق بجلی پیدا کرنے کے لئے دو انڈر گرائونڈ پاور ہائوسسز بنائے جائیں گے، جن میں چھ چھ ٹربائن لگائے جائیں گے۔ ڈیم کے لئے زمین خریدی کے لئے کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ، ڈیم کی زد میں آنے والے لوگوں کو متبادل جگہیں مہیا کی جارہی ہیں، کسی سے کوئی زیادتی نہیں ہوگی۔