اقوام متحدہ میں کشمیر پر پاکستانی اور بھارتی مندوبین کی پھر جھڑپ
نیویارک (آئی این پی+ صباح نیوز+ اے پی پی+ کے پی آئی) پاکستان نے کشمیر کو اٹوٹ انگ قرار دینے کے بھارتی دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم کردہ متنازعہ علاقہ ہے، بین الاقوامی برادری کو گمراہ کرنے کی ہندوستانی کوشش کامیاب نہیں ہوگی۔ پاکستانی مشن کے قونصلر دیار خان نے جنرل اسمبلی کی تیسری کمیٹی کے اجلاس کے دوران کہا کہ جموں و کشمیر کا قانونی اور حقیقی پس منظر بالکل واضح ہے۔ دیار خان بھارتی مندوب لعل کٹاریا کے تقریر پر ردعمل کا اظہار کررہے تھے جنہوں نے کشمیر کو بھارت کا ’’اٹوٹ انگ‘‘ قرار دیا تھا اور کہا تھا پاکستان نے جموں و کشمیر کے ایک حصے پر غیرقانونی قبضہ کر رکھا ہے وہاں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کررہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا تھا مقبوضہ کشمیر میں عوام 'آزاد اور منصفانہ' انتخابات میں حصہ لیتے رہے ہیں۔ دیار خان کا کہنا تھا بھارت کشمیر میں انتخابات کو سکیورٹی کونسل قبول نہیں کرتا جبکہ کشمیر کی عوام بھی اسے مسترد کرتی رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان کو اقوام متحدہ میں مسئلہ کشمیر کو اٹھانے سے روکنا چاہتا ہے، اس طرح کے الزامات عائد کررہا ہے۔پاکستان کے کشمیر پر 'قبضے' سے متعلق بھارتی الزام کے جواب میں دیار خان نے درخواست کی کہ وہ یہ سوال کشمیر کی عوام پر چھوڑ دیں اگر بھارت ہماری طرح رائے شماری پر عمل درآمد کرتا ہے تو سب کو پتہ چل جائے گا کہ کون حقیقی طور پر کشمیر پر قابض ہے۔ دیار خان نے کہا پاکستان اور بھارت اقوام متحدہ میں کئی عشروں سے اس مسئلہ پر سفارتی جنگ لڑ رہے ہیں۔ عالمی برادری اور سلامتی کونسل بھارتی مقبوضہ کشمیر میں انتخابات کے نام پر رچائے جانے والے ڈرامے کی حقیقت سے باخبر ہے اس لیے وہاں استصواب رائے کرایا جائے۔ بھارت کی جانب سے پاکستان پر کشمیر میں دہشت گردی کے لگائے جانے والے تمام الزامات لغو اور بے بنیاد ہیں اور یہ کہ کشمیر میں بھارتی افواج کی جانب سے کی جانے والی سفاکانہ کارروائیوں کی طرف سے عالمی برادری کی توجہ ہٹانے کی ناکام اور بھونڈی کوشش ہے۔ پاکستان اور بھارت کے مندوبین کے زبردست جھڑپ ہوئی۔ ملیحہ لودھی نے کمیٹی کے ممبران سے کہا جنوبی ایشیا میں کئی دہائیوں پرانے جموں کشمیر کے مسئلے کو انہی بنیادی اور بین الاقوامی اصولوں کے تحت حل کرنے کی فوری ضرورت ہے۔ انہوں نے یہ بات دہرائی کی جنوب ایشیائی خطے میں پائیدار قیام امن کیلئے تنازعہ کشمیر کو مزید تاخیر کے بغیر حل کرنا انتہائی ناگزیر ہے۔ بھارتی مندوب کیرکن رتن لال کٹاریہ نے اقوام متحدہ میں پاکستان کی سفیر ملیحہ لودھی کی جانب سے جنرل اسمبلی کی حق خودارادیت کمیٹی کے تیسرے اجلاس میں جموں وکشمیر کے غیر ضروری حوالہ کو مسترد کر دیا۔