ایل این جی 8.57 ڈالر ایم ایم بی ٹی یو تک درآمد کی‘ 69 اداروں کی نجکاری زیرغور ہے : حکومت
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی + نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل نے درآمد کی گئی 14 کنٹینرز ایل این جی کی قیمت سے متعلق سینٹ کو آگاہ کر دیا۔ ایل این جی کے یہ کنٹینر مارچ سے اکتوبر کے دوران درآمد کئے گئے۔ ایل این جی کم از کم 6.09 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو پر درآمد کی گئی۔ ایل این جی زیادہ سے زیادہ 8.57 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو پر درآمد کی گئی۔ وفاقی وزیر پٹرولیم کے ایل این جی کی درآمدی قیمت نہ بتانے پر اپوزیشن نے سینٹ سے واک آﺅٹ بھی کیا تھا۔ حکومت پاکستان نے تاحال قطر کے ساتھ ایل این جی درآمد کا معاہدہ نہیں کیا۔ وفاقی وزیر سیفران عبدالقادر بلوچ نے کہا اقتصادی راہداری کے 36 منصوبوں پر چین کے ساتھ اتفاق تیسرے اجلاس میں ہو گیا ہے‘ ان منصوبوں میں تین پارٹس شامل ہیں جس میں بجلی‘ ٹرانسپورٹ اور بنیادی ڈھانچوں کے حصے شامل ہیں جو گوادر سے شروع ہوں گے وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان نے کہا کابینہ کمیٹی نے سی سی او بی کے وسیع البنیاد پروگرام کے تحت 69 یونٹ اور اداروں کی منظوری دی ہے جن کی نجکاری زیر غور ہے۔ وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر کلثوم پروین کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر سیفران عبدالقادر بلوچ نے کہا 27 اگست 2014ءکو عوامی جمہوریہ چین کے نیشنل ڈویلپمنٹ ریفارم کمشن اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کی وزارت منصوبہ بندی کے درمیان منعقد ہونے والی مشترکہ تعاون کمیٹی کے تیسرے اجلاس کے دوران فوری پیداوار کے 36 منصوبوں جس میں بجلی‘ ٹرانسپورٹ اور بنیادی ڈھانچوں سمیت گوادر کے دیگر منصوبوں پر بھی اتفاق ہوا ہے۔ سینیٹر عثمان خان کاکڑ کے سوال کے جواب میں شاہد خاقان عباسی نے کہا نج کاری زیر غور ہے ان میں حبیب بنک‘ یو بی ایل‘ الائیڈ بنک‘ نیشنل انوسٹمنٹ ٹرسٹ لمیٹڈ‘ فرسٹ وویمن بنک‘ نیشنل بنک‘ نیشنل انشورنس کمپنی‘ سٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن‘ ہاﺅس بلڈنگ فنانس کارپوریشن‘ پاکستان سٹیٹ آئل کمپنی‘ سوئی نادرن گیس پائپ لائن‘ اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی‘ لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی‘ گوجرانوالہ الیکٹرک پاور کمپنی‘ ملتان الیکٹرک پاور کمپنی‘ پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی‘ حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی‘ کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی‘ جامشورو پاور جنریشن کمپنی‘ نیشنل فرٹیلائزر کارپوریشن‘ پاکستان انجینئرنگ کمپنی‘ پاکستان مشین ٹول فیکٹری‘ نیشنل کنسٹرکشن لمیٹڈ‘ سندھ انجینئرنگ لمیٹڈ‘ پاکستان سٹیل مل کارپوریشن‘ پاکستان سٹیل فیبریکیٹنگ کمپنی‘ پاکستان منرل ڈویلپمنٹ‘ انفراسٹرکچر ٹرانسپورٹ‘ ٹورزم اور ٹیلی کام کے دیگر ادارے شامل ہیں۔ حکومت اداروں کی بہتری کے لئے پرائیویٹائز کرنے کی کوشش کرتی ہے اس میں کوئی حکومت کا اپنا بزنس شامل نہیں ہوتا۔ سینیٹر سمینہ عابد کے سوال کے جواب میں شاہد خاقان نے کہا بے نظیر انکم سپورٹس پروگرام کے تحت مستحق لوگوں کو فنڈز مل رہے ہیں اور اس میں کوئی سیاسی مداخلت نہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں شاہد خاقان نے کہا مجموعی طور پر ٹیکس شرح میں اضافے کے لئے حکومت ایف بی آر پر زور دیتی رہتی ہے لیکن تاحال ہمیں ٹیکس کی شرح ویسے حاصل نہیں ہوئی جیسے ہونی چاہئے اس کے لئے حکومت اقدامات کر رہی ہے۔ صباح نیوز کے مطابق پاکستان اپنی خارجہ پالیسی میں فلسطین کے مسئلے کو اہمیت دے، اوگرا میں ممبرز تمام صوبوں کے لئے جائیں۔ ان خیالات کا اظہار مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ارکان نے ایوان بالا میں زیرو آور کے دوران عوامی اہمیت کے معاملات پر بات کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سسی پلیجو نے کہا لاہور میں عمارت گرنے کا واقعہ افسوسناک ہے اس کی انکوائری ہونی چاہیے۔ اوگرا میں ممبرز تمام صوبوں کے لئے جائیں۔ سینیٹر میر کبیر نے کہا ایران سے آنے والے سبزی کے کنٹینر سے بلوچستان کے کاشتکاروں کو نقصان ہو رہا ہے۔ ہدایت اللہ نے کہا اسے روکا جائے۔ سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا کچھ غیر ملکی چترال جانا چاہتے ہیں ان کے ویزے کا مسئلہ حل کیا جائے۔ چیئرمین نے کہا وزیر مملکت داخلہ نے بتایا وزیروں کے حوالے سے پیر تک جواب دیا جائے گا۔ شاہی سید نے کہا زلزلہ سے متاثرہ علاقوں کی ترقی پر توجہ دی جائے تو یہ خوبصورت علاقے بہترین سیاحتی مقام بن سکتے ہیں۔ سینیٹر محسن عزیز نے کہا ودہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ کے حوالے سے کافی تنقید ہو رہی ہے‘ ٹیکس فائلر سے بھی یہ ٹیکس کاٹا جارہا ہے۔ چیئرمین نے کہا کہ اس معاملے پر توجہ مبذول نوٹس لے آئیں تاکہ حکومت کا جواب آسکے۔ سینٹر عثمان کاکڑ نے کہا فلسطین کے عوام برسوں سے مسائل کا شکار ہیں۔
سینٹ