-واپڈا کی مجوزہ نجکا ری کیخلاف لاہور سمیت کئی شہروں میں ملازمین کے مظاہرے
لاہور (نیوز رپورٹر + نمائندگان) واپڈا کی مجوزہ نجکاری کے خلاف لاہور سمیت کئی شہروں میں ملازمین کے مظاہرے، ریلیاں نکالیں۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان ورکرزکنفیڈریشن کے تعاون سے آل پاکستان واپڈا ہائیڈروالیکٹرک ورکرز یونین سی بی اے، ریلوے ورکرز یونین سی بی اے، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن ایمپلائز یونین، آ ل پاکستان ٹریڈ یونین فیڈریشن، نادرا ایمپلائز یونین، ایریگیشن لیبر فیڈریشن، نیشنل بینک آف پاکستان ایمپلائز یونین، یونائٹیڈ بینک ایمپلائز یونین، باٹا مزدور لیگ، آ ل پاکستان ٹیکسٹائل ورکرز فیڈریشن ودیگر مزور تنظیموں کے نمائندگان و کارکنوں کے ہمراہ سندر انڈسٹریل سٹیٹ میں فیکٹری کی چھت گرنے سے 20 سے زائد کارکنوں کی المناک حادثہ سے اموات اور 250 کارکن فرائض کی سرانجام دہی کے دوران شدید زخمی ہوئے پر احتجاجی ریلیاں و احتجاجی جلوس نکالے گئے۔ حکومت سے پ±رزور مطالبہ کیا وہ فیکٹری کے مالک کو اس مجرمانہ اقدام پر مثالی سزا دیں اور تمام شہید کارکنوں کے لواحقین کو مبلغ 25لاکھ روپے اور زخمی کارکنوں کو مبلغ دس لاکھ روپے ورکرز ویلفیئر فنڈ سے ادا کریں اور ان کے علاج معالجہ کا مکمل بندوبست کریں۔ غیر جانبدارانہ تحقیقات کے لئے فوری ایک جوڈیشنل کمیشن مقرر کرے۔ اس موقعہ پر کارکنوں نے محکمہ بجلی کا قومی ادارہ کی آئی ایم ایف کے دباﺅ پر مجوزہ نجکاری کے خلاف بھی زبردست احتجاجی مظاہرے کئے اور حکومت پر واضح کیا کہ وہ کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی، ملتان اور راولپنڈی کی بجلی کی نجی کمپنیوں کے ناکام تجربہ سے سیکھتے ہوئے عوامی مفاد میں فیصل آباد ودیگر منافع بخش کمپنیوں کی نجکاری نہ کریں بلکہ عوام کو لوڈشیڈنگ اور بجلی کی مہنگائی سے نجات دلانے کے لئے تربیلا، منگلا، غازی بروتھا ہائیڈل پاور سٹیشنوں کی طرح نئے ہائیڈل پاور سٹیشن قائم کرے۔ بجلی، تعلیم، صحت، ریلوے عوام کی بنیادی ضروریات ہیں حکومت کو ان میں عوامی مفاد میں انتظامی اصلاحات کا نفاذ کرکے کارکردگی میں اضافہ کرنا چاہئے۔ لاہو رمیں یہ ریلی لاہور پریس کلب کے سامنے زیر قیادت بزرگ مزدور رہنما خورشید احمد جنرل سیکرٹری کنفیڈریشن منعقد ہوئی جسے آئی اے رحمان، عابد حسن منٹو اور مزدور رہنماﺅں نے خطاب کیا۔ بعد ازاں ریلی کے سینکڑوں کارکن اپنے مطالبات کے حق میں پرچم ا±ٹھائے ڈیوس روڈ لاہور سے ہوتے ہوئے وزیراعلیٰ ہاو¿س کے سامنے احتجاجی ریلی منعقد کی اور ا±نہوں نے وزیراعلیٰ ہاﺅس میں اپنے مطالبات کے حق میں میمورنڈم پیش کیا جس میں وزیراعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کیا کہ وہ کارکنوںکے جائز مطالبات حل کرانے اور صنعتی کارکنوں کے المناک حادثات کی جوڈیشنل کمیشن سے تحقیقات کرائیں۔ریلی میں ایک قرار داد کے ذریعے حکومت سے مطالبہ کیاگیا وہ ملک کے جاگیرداروں و سرمایہ داروں سے ا±ن کی بھاری جائیدادوں کے مطابق ٹیکس وصول کرکے بیرون ملک سے پاکستان سرمایہ داروں کے اربوں ڈالر واپس لا کر آئی ایم ایف کا قرضہ اتارے۔ صباح نیوز کے مطابق خورشید احمد نے انتباہ کیا حکومت نے واپڈا کی نجکاری کا فیصلہ واپس نہ لیا تو ملک کے طول و عرض میں احتجاجی مظاہرہ کئے جائیں گے۔ گوجرانوالہ سے مطابقنمائندہ خصوصی کے مطابقگوجرانوالہ میں واپڈا کی نجکاری کے خلاف واپڈا ہا ئیڈرو الیکٹرک یو نین کی کال پر ضلع بھر کے تمام گیپکو دفا تر کی تالہ بندی کر کے ملا زمین کا شدید احتجاج اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی جبکہ یو نین عہدیداروں نے نجکا ری کا فیصلہ واپس نہ لئے جا نے کی صورت میںمستقل تالہ بندی اور بجلی بند کرنے کی دھمکی دے دی۔ گیپکو آفس کی تالہ بندی کرتے ہوئے دھرنا دیا، مظاہرین نے بینرز اٹھا رکھے تھے۔ مقررین کا کہنا تھا منافع بخش ادارے گیپکو کی نجکاری کے ذریعے ملازمین کا معاشی قتل کر نے کی سازش کی جا رہی ہے۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق حافظ آباد میں واپڈا کے تمام سب ڈویژنوں کے ملازمین نے نجکاری کے خلاف مکمل ہڑتال کی جس سے صارفین کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ ملک شفقت محمود و دیگر رہنماﺅں نے کہا واپڈا کی نجکاری ملازمین کا معاشی قتل ہے۔ علاوہ ازیں جھنگ، رینالہ، وہاڑی، پاکپتن وغیرہ میں بھی ملازمین نے دفاتر کی تالہ بندی کی۔
مظاہرے