بھارت سے درآمد‘ کپاس کے داموں میں 250روپے من کمی
کراچی(مارکیٹ رپورٹر) مقامی کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے کے دوران ٹیکسٹائل ملوں کی کم داموں پر مانگ اورکاشتکاروں کی پھٹی کی رسد میں اضافے کے باعث مجموعی طورپر کپاس کے داموں میں مندی رہی دوسری وجہ یہ ہے بھارت‘ برازیل اورامریکہ سے ٹیکسٹائل ملوں نے بھاری مقدار درآمدی معاہدے کرلئے ہیں جبکہ بھارت سے کپاس کی رسد شروع ہوچکی ہے اوران عوامل کے باعث کپاس کے داموںمیں فی من 200 تا 250روپے کمی واقع ہوئی۔ کراچی کاٹن ایسوسی ایشن نے فی من 200 روپے کمی پر اسپاٹ نرخ فی من 5300 روپے پر بند کئے سندھ میں فی من کپاس کا دام 5000 تا5100روپے اور40کلو گرام پھٹی کا دام 2400تا2900 روپے کے علاوہ پنجاب میں فی من کپاس کا دام 5200 تا5500روپے اور40کلو گرام پھٹی کادام 2500تا3000روپے رہا۔ کاٹن بروکرز کے مطابق فصل پروائرس کا حملہ‘ گزشتہ بارشوں اورسیلاب کے باعث خاصہ نقصان ہوا ہے رواں سال کپاس کی پیداوار ایک کروڑ 49لاکھ گانٹھوں کے بجائے ایک کروڑ 15تا20لاکھ گانٹھیں ہونے کی توقع ہے کاٹن بروکرز کے مطابق مقامی ٹیکسٹائل ملیں بحران کاشکار ہونے کے باعث کپاس کی پیداواری کھپت کم ہوگی اس کے باوجود 20تا 25 لاکھ کپاس کی گانٹھیں بیرون ممالک سے درآمد کرنی پڑیگی فی الحال تقریباً 15لاکھ گانٹھوں کے درآمدی معاہدے ہوچکے ہیں۔